آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا ہے کہ ترکی کے ڈرونز کی وجہ سے آرمینیا کے خلاف ہمارا جانی نقصان بہت کم ہوا ہے اور لڑائی میں فتح حاصل کرنے میں مدد ملی۔
ترکی کے نیوز چینل ٹی آر ٹی ہیبر کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ڈرونز نہ صرف ترکی کی طاقت کا مظہر ہیں بلکہ ان کی وجہ سے ہمیں بھی جنگ کے دوران بہت طاقت ملی ہے۔
آذربائیجان کا آرمینیا پر متنازع علاقے سے دور شہروں پر میزائل حملوں کا الزام
الہام علیوف نے بتایا کہ آذربائیجان کی فوج کی پیش قدمی تیزی سے جاری ہے اور ساتھ ہی کئی علاقوں سے قبضہ چھڑا لیا گیا ہے۔
ناگورنو کاراباغ کے علاقے پر کنٹرول کے لیے جاری اس جنگ کے دوران آذربائیجان کو کئی فتوحات ملی ہیں جبکہ آرمینیا کی فوجوں کو بہت اہم مقامات سے پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے۔
ترکی حکومت کے قریب سمجھے جانے والے ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا گیا ہے کہ آذربائیجان کو فراہم کیے گئے ڈرونز ممکنہ طور پر بے رکتر ٹی بی 2 ہو سکتے ہیں جو ترکی نے شام کے علاقے ادلب اور لیبیا میں استعمال کیے ہیں۔
یاد رہے کہ اگست میں ترکی اور آذربائیجان نے اگست میں مشترکہ جنگی مشقیں بھی کی تھیں جن میں ترکی کے افواج نے شام اور لیبیا میں حاصل ہونے والے جنگی تجربات آذربائیجان کی فوجی قیادت کے ساتھ شیئر کیے تھے۔
عالمی سطح پر نگورنو کارا باخ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔