اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) خاتون کا پیچھا کرنے، ہراساں کرنے اور تشدد کو نشانہ بنانے پر سخت ترین سزاوں کی منظوری، ملزمان کو 3 ماہ سے 3 سال قید کی سزا اور لاکھوں روپے جرمانہ ہو گا، پاکستان پینل کوڈ قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے خواتین کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنانے والے افراد کو سخت ترین سزائیں دلوانے کیلئے عملی طور پر اہم قدم اٹھایا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان پینل کوڈ قوانین میں جن ترامیم کی منظوری دی ہے، ان میں خواتین کیخلاف ہونے والے جرائم پر سخت سزاوں کی تجاویز دی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق تقریباً 600 قوانین میں ترمیم کی تجویز سامنے آئی ہے، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد ان ترامیم کو پارلیمنٹ سے ہی منظور کروایا جائے گا۔
خواتین پر تشدد روکنے کے حوالے سے ترمیم بھی شامل کی گئی ہے ۔ پاکستان پینل کوڈ میں ایک نئی دفعہ 354 بی کا اضافہ کرنے کی بھی تجویز شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ کسی خاتون کا پیچھا کرنے پر بھی سزا کی تجویز ہے جس میں صرف حقیقی طورپر پیچھا کرنے پر نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر کسی بھی ذریعے سے پیچھا کرنے کی شکایت پر بھی پولیس کارروائی کرسکتی ہے۔
سیکشن 498 ڈی کے مطابق بیوی پر شوہر یا اس کے کسی رشتہ دار پر تشدد ثابت ہونے کی صورت میں تین سال تک قید کی سزا تجویز کی گئی ہے جب کہ ایسا کوئی بھی اقدام خاتون پر تشدد کے زمرے میں آئے گا جس سے خاتون خودکشی کرنے پر مجبور ہو یا اسے ذہنی یا جسمانی طور پر نقصان پہنچایا جائے۔ ان نئی دفعات کے تحت پولیس صرف ایک بار وارننگ جاری کرے گی لیکن دوسری بار شکایت ملنے پر 3 ماہ قید اور 1 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دینے کی تجویز شامل ہے، جبکہ متعدد بار شکایت موصول ہونے پر 1 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کی تجویز دی گئی ہے۔