اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) 12-10 گھنٹوں میں کسیے پتہ چلا کہ ان 10 ہزار افراد نے جلاؤ گھیراؤ کیا ہے؟ 18مارچ کو جوڈیشیل کمپلیکس حملے پر رینجرز اور ایجنسیز کے اہلکار دیکھے گئے۔۔بعد ازاں پارٹی اجلاس میں عمران خان نے کون سے اہم فیصلے کیے؟؟ سلمان اکرم راجہ نے پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی بتا دی،، نجی ٹی وی نیوز پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہمیں قومی تنصیبات پر حملہ کرنے کی کوئی ترغیب نہیں دی گئی تھی۔ 14 مارچ کو زمان پارک میں حملہ کیا گیا اور 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کا ماحول بنایا گیا تھا۔انہوں نے پروگرام میں مزید انکشاف کیا کہ 18 مارچ کو جوڈیشیل کمپلیکس پر رینجرز اور ایجنسیز کے اہلکار دیکھے گئے تھے۔ جس کے بعد پارٹی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی غیر قانونی گرفتاری ہوگی تو احتجاج ہوگا۔سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ غیر قانونی گرفتاری کرنے والے ادارے کے سامنے احتجاج ہوگا۔ اس کے بعد اگر کوئی بندہ آگ لگتا ہے تو اس میں پارٹی کا کوئی عمل دخل نہیں ہے اور ایسے میں کوئی شخص جا کر گولی بھی چلا دے تو اس میں ہماری ذمہ داری نہیں بنتی ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جب کوئی جرم کرتا ہے تو اس کا ذمہ دار وہ خود ہوتا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا اس کے بعد ہمارے کارکنان نے جلاؤ گھیراؤ نہیں کیا۔ہم شروع دن سے کہہ رہے ہیں نو مئی کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے۔سلمان اکرم راجہ نے بیان دیا کہ 12-10 گھنٹوں میں 10 ہزار افراد کو جلاؤ گھیراؤ میں گرفتار کیا گیا،اور 12-10 گھنٹوں میں کسیے پتہ چلا کہ ان 10 ہزار افراد نے جلاؤ گھیراؤ کیا ہے؟



