• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

عرفان خان کی زندگی کے دلچسپ پہلو، ان کی اپنی زبانی

by sohail
اپریل 30, 2020
in انتخاب, انٹرٹینمنٹ, تازہ ترین
0
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

بالی وڈ اداکار عرفان خان کی گزشتہ روز انتقال کی خبر نے دنیائے فلم کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے جڑے ہر شخص کی زندگی میں ہلچل مچا دی، کروڑوں مداح جو ان کی بے مثال اداکاری کے دیوانے تھے افسردہ ہوکر رہ گئے، سیاسی شخصیات نے بھی ان کی جدائی کے غم کو محسوس کیا، بالی وڈ سپرسٹار جنہوں نے عرفان خان کے ساتھ کام کیا ان کی بے وقت موت پر دل گرفتہ نظر آئے اور عوام و خواص نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

عرفان خان کی زندگی کے کچھ ایسے پہلو بھی تھے جو شاید پہلے اس طرح منظرعام پر نہیں آئے یا جنہیں مداح جاننے میں ضرور دلچسپی رکھتے ہوں گے، 53 سال کی زندگی پانے والے عرفان خان نے آنکھ تو کھولی راجستھان کے علاقے جے پور کے پٹھان خاندان میں لیکن وہ آنکھ بالآخر آبائی گھر سے بہت دور 29 اپریل 2020ء کو ممبئی میں جا بند ہوئی جب آنتوں کے کینسر نے انہیں جینے کی مزید مہلت دینے سے انکار کر دیا۔

بھارتی اداکار عرفان خان کے 15 سپرہٹ ڈائیلاگ

جب عرفان خان کو اداکاری سکھانے والے اسکول میں داخلہ ملا اور جے پور جلنے سے بچ گیا

عرفان خان نے ماضی میں انڈیا ٹی وی کے ایک پروگرام میں ذاتی زندگی کے مختلف پہلوؤں سے پردہ سرکایا جو نذرقارئین ہے۔

ماں سے جھوٹ

عرفان خان کہتے ہیں کہ ان کے خاندان میں سینما کی دنیا کو انتہائی نچلے درجے کا کام سمجھا جاتا تھا۔ انہیں لگتا تھا کہ یہ ناچنے گانے والوں کا کام ہے۔ میں نے اپنی والدہ کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ میں اس انڈسٹری میں ناچنے گانے کیلئے نہیں جاؤں گا بلکہ اچھا کام کروں گا لیکن اُن کی سمجھ میں یہ بات نہ آئی اور وہ مانی نہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ پھر میں نے ماں سے جھوٹ بولا کہ میں نیشنل سکول آف ڈرامہ میں اداکاری کرنے نہیں بلکہ سیکھنے جاؤں گا اور واپس آکر جے پور یونیورسٹی میں اسے پڑھاؤں گا۔ ماں اس بات پر قائل ہوگئیں۔ جبکہ نیشنل سکول آف ڈرامہ میں میں نے جھوٹ بولا کہ میں نے دس ناٹک کیے ہیں۔ سینما سے میرا کوئی لینا دینا نہیں۔ میں ناٹک سیکھوں گا اور ناٹک کروں گا۔

متھن چکرورتی کی مشابہت اور نائی کی تلاش

متھن چکرورتی سے مشابہت کے سوال پر عرفان خان نے بتایا کہ بچپن میں مجھے کسی نے کہا کہ آپ کی شکل متھن چکرورتی سے ملتی ہے۔ اُن دنوں ان کی فلمیں دیکھتے جن میں اُن کے ملائم بال ماتھے پر لٹکے رہتے۔ لیکن میرے بال سخت اور گھنگریالے تھے۔ اُن دنوں پیسے بھی نہیں ہوتے تھے تو ہم ایسا نائی ڈھونڈتے جو بالوں کو ڈائی کر کے متھن چکرورتی کے سٹائل کی طرح بنا دے۔ نائی بال نیچے تو کردیتا لیکن وہ ناریل کی طرح سامنے سے سیدھے کھڑے رہتے۔

والد عرفان خان کے بارے کیا کہتے تھے؟

عرفان خان کہتے ہیں کہ میرے والد شکار کھیلتے تھے اور ہم بھی ان کے ساتھ شکار کھیلنے ساتھ جاتے۔ وہ کہتے ہیں جب شکار کے دوران کوئی جانور مرتا تو میں سٹوری بناتا کہ اب اس کے بیٹے کا کیا ہوگا یا اس کی ماں کی حالت کیا ہوگی، یہ سب میرے دماغ میں چلتا رہتا۔ میرے والد نے ایک دفعہ مجھ سے بندوق چلوائی جس کے نتیجہ میں ایک جانور مر گیا تو اس بات کا بہت عرصہ تک مجھے دُکھ رہا۔

وہ کہتے ہیں کہ میرے والد مجھے کہتے رہتے تھے کہ یہ پٹھانوں کے گھر میں برہمن پیدا ہوگیا ہے۔ میرے والد میری آنکھوں سے متعلق کہتے رہتے تھے کہ یہ آنکھیں ہیں یا پیالہ۔

کام کاج میں دل نہ لگنا۔۔۔ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ

عرفان خان کہتے ہیں کہ جے پور میں میری زندگی بور ہوچکی تھی۔ کوئی کام کاج نہیں ہوتا تھا۔ دوستوں کے ساتھ گھومتے رہتے یا کالج کے باہر پھرتے ہم تو اُس وقت لڑکیوں کو چھیڑ بھی نہیں پاتے تھے۔ دو لڑکیاں جارہی ہوتیں تو ہم مارک کرتے ایک تیری۔ ایک میری، بعض اوقات تو لڑائی بھی ہوجاتی کہ نہیں وہ لڑکی میری اور اس طرح چارچار ماہ گزرجاتے کہ کیسے ان تک پیغام پہنچایا جائے۔

امریش پوری کے پیچھے کھڑے ہونے کی خواہش

عرفان خان کہتے ہیں کہ ممبئی میں ٹی وی سیریل کرتے ہوئے مجھے محسوس ہوتا تھا کہ میں فلموں میں کام کرنے آیا تھا، یہ سیریل میں کیا کررہا ہوں۔ تب میری خواہش تھی کہ امریش پوری کے پیچھے کھڑے ہونے کا موقع مل جائے تو بات بن جائے لیکن انڈسٹری نے یہ موقع دیا نہیں۔ سب بات کرتے تھے کہ کتنا اچھا ایکٹر ہے ٹی وی میں لیکن فلموں میں کام نہیں دیتے تھے۔

سبھاش گھئی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوا کہ مجھے ٹی وی پر دیکھ کر وہ میری تعریف کرتے لیکن میں موبائل لے کر بیٹھا رہتا اور سوچتا شاید سبھاش صاحب کا ہی مجھے فون آ جائے اور فلموں میں کام مل جائے۔ میں اپنی اہلیہ سے بھی مذاق کرتا کہ یار دیکھو یہ کس کا فون آ رہا ہے سبھاش جی کا۔

لفٹ میں ڈائیلاگ بازی اور بیوی کا شرمندہ ہونا

عرفان خان کہتے ہیں کہ میری بیوی اکثر مجھے کہتی کہ تم بازار میں ریہرسل کرنا بند کر دو۔ وہ بتاتے ہیں کہ میں ہر جگہ اپنے ڈائیلاگز اونچے اونچے بڑبڑانے لگتا تھا۔ ایک دفعہ بس میں جارہے تھے تو میں اونچا اونچا ڈائیلاگ بولنے لگا تو لوگوں نے یکدم میری طرف دیکھا اور پھر ساتھ نظر ان کی طرف گئی تو وہ انہوں نے مجھے کہا کہ پلیز یہاں یہ کام بند کرو، گھر جا کے کر لینا۔

کھلنائیک کی کامیابی کے بعد روزانہ دو فلموں کی آفرز

عرفان خان نے بتایا کہ فلم میں کھلنائیک کے کامیاب کردار کے بعد مجھے روزانہ ایسے ہی کردار کے لیے دو فلموں کی آفرز آتیں لیکن میں نے کہا کہ مجھے بار بار کھلنائیک نہیں بننا مجھے کچھ اور بناؤ۔

عرفان خان کیوں سمجھتے تھے کہ اُن کی شکل ہیرو بننے والی نہیں؟

عرفان خان کہتے ہیں کہ جب میں اداکار بننے کے بارے میں سوچتا تھا تو اکثر اداکاروں کو دیکھتا کہ میری شکل کا کوئی اداکار ہیرو بنا کہ نہیں۔ اس دوران شک بھی رہتا کہ کبھی اداکار بن سکوں گا یا نہیں لیکن جب اداکار بن گیا تو یقین ہوا کہ میری طرح کے شکل و صورت والے بھی ہیرو بن سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب میں سمجھتا ہوں کہ زیادہ تر سپر سٹار کوئی اچھی شکل و صورت والے نہیں مانے گئے چاہے وہ راجیش کھنہ ہوں یا امیتابھ بچن۔ انہوں نے کہا کہ خوبصورت شکل و شباہت کے مقابلہ میں آدمی کی اندر کی شخصیت زیادہ اثر کرتی ہے۔

انگریزی زبان اور عرفان خان

عرفان خان نے بتایا کہ جب وہ ممبئی میں جدوجہد کر رہے تھے تو ساتھ رہنے والوں کا کہنا تھا کہ اگر مجھے مشہور بننا ہے تو اپنی انگریزی زبان بہتر کرنا ہوگی آپ کو ایلیٹ کلاس کی طرح نظر آنا چاہیے۔ لیکن میرا ماننا ہے تھا کہ زبان آپ کو ایلیٹ نہیں بناتی۔ اصل میں آپ کے اندر کیا ہے یہ معنی رکھتا ہے۔

ہالی وڈ میں عرفان خان کا چہرہ کیوں پسند کیا جاتا؟

ان سے سوال کیا گیا کہ ایک معمولی چہرہ اور انگریزی زبان پر گرفت نہ ہونے کے باوجود ہالی وڈ میں چلے گئے تو کیا اس سے مسائل ہوئے؟

انہوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ وہ چہرے کا ہی کھا رہے ہیں۔ ہالی وڈ میں میرا چہرہ پسند کیا جاتا ہے۔ وہ مجھے مختلف خطاب دیتے رہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ عام طریقے سے انگریزی بولنا الگ بات ہے لیکن جب کسی کردار کی بات آتی ہے تو اُ س میں وہ کمی نہیں چھوڑتے۔

رومانٹک کردار پسند ہیں یا پان سنگھ؟

عرفان خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حقیقی زندگی میں انہیں رومانٹک کردار پسند ہے جبکہ سینما میں پان سنگھ۔ اچھا لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس دھرتی پر جی رہے ہیں اس کی کڑواہٹ سے لڑنے کے لیے انہیں رومانٹک ہونا ضروری ہے اسی سے ہی آپ زندگی تلخیوں سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔

سب سے مشکل کردار

عرفان خان نے بتایا کہ اُن کی زندگی کا سب سے مشکل فلمی کردار لائف آف پائی تھا۔ وہ بتاتے ہیں کہ اس کردار کے کئی پہلو تھے جنہیں نبھانے کیلئے انہیں کس طرح کی تیاری کرنی پڑی اور کیا ڈیمانڈز کی گئیں۔

 وہ بتاتے ہیں کہ اس فلم میں ایک اداکار کے ساتھ پوری فلم شوٹ ہوگئی لیکن بعد میں اسے سکریپ کر دیا گیا۔ اس کے بعد ایک اور اداکار بلایا گیا اور اس کے ساتھ مجھے پوری فلم دوبارہ شوٹنگ کرنی پڑی۔

عرفان خان کا کہنا ہے کہ بعض اوقات آپ دوبارہ سین شوٹ کر سکتے ہو لیکن بعض جذباتی مناظر جیسے لائف آف پائی میں میری آخری تقریر ہے اس کو دوبارہ شوٹ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

14 سال کی عمر میں محبت

عرفان خان اپنے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ 14 سال کی عمر میں جے پور کے اندر ایک لڑکی سے انہیں پیار ہو گیا، وہ دودھ لینے جاتے اور وہ لڑکی اُنہیں بہت پسند آ گئی۔ سب اُس لڑکی کو دیدی بولتے لیکن میں نے اسے اُس کے نام کے ساتھ پکارا تو اُ س نے ایک خوبصورت مسکراہٹ دی جس کا بہت دنوں تک مجھ پر اثر رہا۔

وہ بتاتے ہیں کہ ایک دن اُس لڑکی نے مجھے چاکلیٹ دی اور ساتھ میں ایک لیٹر لیکن یہ دونوں چیزیں کسی اور کے لیے تھیں جسے میں نے پہنچانا تھا۔ مجھے اس بات پر تکلیف تو بہت ہوئی لیکن دل میں سوچتا رہا کہ شاید اسی بات سے اُس کے دل میں میرے لیے پیار پیدا ہوجائے لیکن یہ کبھی نہ ہوا۔

Tags: عرفان خانعرفان خان کی زندگی کے چھپے پہلو
sohail

sohail

Next Post

بھارت کی فیس بک سے لڑائی، پوری دنیا کاسوشل میڈیا متاثر ہونے کا امکان

ٹیکسوں میں کٹوتی کے لیے آل پاکستان ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کا حکومت پر دباؤ

جب سچن ٹنڈولکر نے 4 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد خود کو کمرے میں بند کر لیا

کورونا کے باعث عبادت گاہوں پر پابندی کے بعد برطانوی بچے نے گھر میں مسجد بنا لی

اللہ کا گھر نظر آیا؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In