اسلام آباد (سمیرا سلیم سے ) بھارت میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو شراب پالیسی کیس میں گرفتار کر لیا۔۔اطلاعات کے مطابق کیجریوال پر شراب پالیسی میں گھپلے اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
اروند کیجریوال بھارتی تاریخ میں پہلے سیاسی رہنما ہیں جنہیں وزارتِ اعلیٰ کی کرسی پر ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک پریس نوٹ میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی کیس میں "سازش کار "قرار دیا تھا۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما آتشی اور سوربھ بھردواج نے کہا ہےکہ انہیں شک تھا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کیجریوال کو آج گرفتار کر لے گا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی کے وزیر اعلیٰ سے دو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی جس کے بعد ان کو گرفتار کر لیا گیا۔وزیر اعلیٰ کیجریوال نے نو بار سینٹرل پروب ایجنسی کے سمن کو نظر انداز کیا تھا۔کیجریوال پر الزام ہے کہ انھوں نے مبینہ سازش کے تحت ایسی پالیسی بنائی جس سے جنوبی ہندوستان کی شراب لابی کو فائدہ پہنچے، جسے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے "ساؤتھ لابی” کا نام دیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ‘ساؤتھ لابی” بدلے میں عام آدمی پارٹی کو 100 کروڑ دے گی۔ ای ڈی نے اپنے ریمانڈ نوٹ اور چارج شیٹ میں ذکر کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال کا نام کچھ ملزمان اور گواہوں کے بیانات میں آیا تھابھارتی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق شراب کی پالیسی کیس کے ملزمان میں سے ایک وجے نائر وزیراعلی کیجریوال کے دفتر میں زیادہ وقت گزارتے تھے۔
وجے نائر نامی ملزم نے دیگر شراب کے تاجروں کو بتایا کہ انہوں نے اروند کیجریوال سے شراب پالیسی پر تبادلہ خیال کیاہے۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما آتشی نے بیان دیا ہے کہ اروند کیجریوال جیل سے حکومت کریں گے۔