اسلام آباد (رافعہ زاہد سے ) زیر حراست ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ جیل محمد اکرم کے واٹس ایپ میسجز اور واٹس ایپ گروپ پکڑا گیا۔۔۔ تین یورپی نمبرز کے ذریعے عمران خان کے لیے پیغام رسانی بیرون ملک ہوتی رہی۔۔ذوالفی بخاری اور پنجاب کے سابق پی ٹی آئی کی وزیر سے رابطوں کا بڑا انکشاف
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں جیو نیوز کے رپورٹر شبیر ڈار نے انکشاف کیا کہ زیر حراست ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ جیل محمد اکرم کے وٹس ایپ میسجز اور ایک وٹس ایپ گروپ پکڑا گیا ہے اوور جس میں تین یورپی نمبرز ہیں اور عمران خان کے لیے پیغام رسانی بیرون ملک ہوتی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیقات میں ذوالفی بخاری اور پنجاب کی ایک سابق پی ٹی آئی کی وزیر سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کے ساتھ پتہ چلا ہے کہ سہولت کاری میں ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ جیل کے ساتھ عملے کے 6 افراد شامل تھے۔
رپورٹر شبر ڈار نے اپنی گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جنرل فیض حمیدکوفوجی تحویل میں لینےاوراڈیالہ جیل میں سہولتکاروں اوررابطہ کاروں کانیٹ روک پکڑےجانےپر عمران خان سے متعلق بیان دیا کہ عمران خان آج خاصے پریشان تھے اور انہوں نے دو ٹوک کہا کہ جنرل فیض سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جیل نیٹ ورک میں کلیدی کردار ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ جیل کا تھا جو جون میں سامنے آیا تھا۔ شروع سے ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ جیل عمران خان کےساتھ ہوتے تھے اور عمران خان کو لانا لے جانا، ملاقاتیں سب ان کے پاس تھا۔ ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ جیل کا رویہ عمران خان اور بشری بی بی کے ساتھ بہت دوستانہ ہوتا تھا۔