اسلام آباد (رافعہ زاہد سے ) میرے پاس چیف جسٹس اسلام آباد کا آرڈر ہے۔۔مجھے آج بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا۔۔حماد اظہر کی پارٹی قیادت سے شکوہ اور شکایتوں کی لمبی لسٹ تیار۔استعفیٰ نا منظور۔۔یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، حماد سے مشورہ ہونا چاہیے تھا۔۔علی محمد خان نے حماد اظہر کے استعفیٰ سے متعلق اہم بیان دے دی
پی ٹی آئی کے رہنما حماد اظہر نے پی ٹی آئی پنجاب کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا کیونکہ حماد اظہر پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت سے نالاں دکھائی دیے اور اپنے تحفظات کا ذکر بھی کیا کہ بدقسمتی سے میری بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں ہے۔پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے ایسے فیصلے ہوئے جن پر نہ تو میری رائے شامل تھی اور نہ ہی رضا مندی۔سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی شکواہ ہے کہ اکثر فیصلے ایسے بھی تھے جن پر میرٹ کی بجائے لابنگ کی گئی اور بانی پی ٹی آئی تک محدود رسائی اور یکطرفہ معلومات پہنچائی گئیں۔
جس پر رہنما پاکستان تحریک انصاف علی محمد خان نے حماد اظہر کے استعفے پر بیان دیا ہے کہ حماد اظہر کو تحفظات ہیں تو ضرور بانی پی ٹی آئی دیکھیں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، حماد سے مشورہ ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں استعفے پر یقین نہیں رکھتا، آخری وقت تک لڑنا چاہیے۔ لانگ مارچ کب کرنا ہے، خان صاحب نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا۔
انہوں نے بھی اپنے تحفظات کا ذکر کیا کہ میرے پاس چیف جسٹس اسلام آباد کا آرڈر ہے، مجھے آج بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا۔ کیا کسی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی اتنی جرات ہوسکتی ہے کہ چیف جسٹس کے آرڈر کو نہ مانے۔