اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے حکومت سے مذاکرات کرنے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کمیٹی میں شامل عمر ایوب اور اسد قیصر سے رابطہ کرکے انہیں کل حکومت اپوزیشن مذاکراتی کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کی دوبارہ دعوت دی۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس 28 جنوری کو دن پونے 12 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم نمبر 5 میں طلب کررکھا ہے۔
اس حوالے سے، اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن جماعت کے رہنماؤں کو ٹیلی فون کیا اور انہیں کل حکومت سے ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں شرکت کے لیے دوبارہ مدعو کیا۔
ایاز صادق نے پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان سے گفتگو میں کہا کہ مذاکرات کی میز پر ہی معاملات حل ہوں گے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی نے کل ہونے والے مزاکراتی اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا، پارٹی قیادت نے اسپیکر قومی اسمبلی کو کل کے اجلاس میں شرکت کی ٹھوس یقین دہانی نہیں کروائی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن ممبران کل کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، پی ٹی آئی نے عمران خان کے کہنے پر مذاکراتی اجلاس میں شرکت سے انکار کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے مطالبے پر قائم ہے، جب تک جوڈیشل کمیشن نہیں بنایا جائے گا پی ٹی آئی مزاکرات کو آگے نہیں بڑھائے گی۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے جیلوں میں بند پارٹی رہنماؤں کی رہائی اور 9 مئی 2023، 26 نومبر 2024 پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
دوسری جانب، حکومتی کمیٹی نے چوتھی بیٹھک سے ایک دن پہلے تحریک انصاف کے مطالبات پر تحریری جواب تیار کرلیا، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے واضح کردیا کہ کسی کو آواز دے کر میٹنگ کے لیے نہیں بلایا جائےگا۔
مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ 7 دن سے پہلے کوئی جواب دیں گے نہ کمیشن پر اعلان کریں گے۔ اس حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی، وزیراعظم نے باور کرایا کہ مذاکرات سےگریز غیر جمہوری رویہ ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے حکومت سے بات چیت ختم کرنے سے متعلق سابق وزیراعظم کا فیصلہ حتمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے جوڈیشل کمیشن بنائیں پھر بانی سے بات کریں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اگرچہ پی ٹی آئی حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کااعلان کرچکی ہے تاہم حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو کمیشن کے قیام کا اعلان کردے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے سے متعلق بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ حتمی ہے، جو عمران خان نے کہا ہے وہی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے، حکومت کمیشن کا اعلان کرے پھر دیکھیں گے۔
2 روز قبل، پی ٹی آئی نے 28 جنوری کو مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اجلاس بلائیں، اور خود ہی چائے پی لیں۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹیوں میں بات چیت کے 3 ادوار ہوچکے ہیں، چوتھے سیشن کی کل توقع کی جارہی ہے، تاہم پی ٹی آئی کے سرد رویے کے بعد ان مذاکرات کے حوالے سے کچھ بھی کہنا مشکل ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا ، یا کل کے بعد ختم ہوجائے گا۔