اسلام آباد ( رانا اشرف )فیصل آباد سے مبینہ اغوا ہونے والی غریب محنت کش کی بیٹی کو پولیس 17 روز بعد بھی بازیاب کروانے میں ناکام ،پولیس نے مبینہ طور پر باپ سے ڈیڑھ لاکھ روپے بھی بٹور لیے
تفصیلات کے مطابق کار پارکنگ میں لوگوں کی گاڑیاں دھو کر روزی کمانے والے غریب عمران کی بیٹی فرزانہ بی بی 17 روز سے فیصل آباد سے لاپتہ ہے۔
فرازانہ کا باپ اپنی بیٹی کے اغوا کی ایف آئی آر کٹوانے کے لیے کئی روز دھکے کھاتا رہا لیکن شنوائی نہ ہوئی پھر ایک پولیس والے کے مشورے سے ادھار لے کر ہزاروں روپے تھانے میں دے کر اپنی بیٹی کے اغوا کی ایف آئی آر درج کروائی مگر ا سکے بعد بھی پولیس ٹس سے مس نہ ہوئی۔ فرازانہ کو بازیاب کروانے کے لیے کوئی ٹیم تشکیل دی اور نہ ہی کسی ٹیکنیکل ڈیوائسز کی مدد لی۔مبینہ طور پر فرازانہ کے باپ عمران کو طعنے دیے جاتے رہے کہ تمھاری بیٹی اپنی مرضی سے گئی ہے خود ہی واپس آ جائے گی۔
باپ اپنی بیٹی کی بازیابی کیلئے مسلسل پولیس کی منتیں کرتا رہا اور پھر مجبورا ًمزید قرض لے کر پولیس پارٹی کولاہور چھاپے کے لیے گاڑی کرائے پر لے کر دی ۔راستے میں پولیس والے اچھے ہوٹلوں سے کھانے کھاتے اور بوتلیں پیتے رہے اور ریڈ سے پہلے ہی مبینہ ملزم غائب ہو گیا اور اس نے عدالت سے عبوری ضمانت کروا لی۔
فرازنہ کا باپ ہر روز تھانے جاتا ہے پولیس کے آگے ہاتھ جوڑتا ہے کہ میری بیٹی کو ڈھونڈ دو لیکن فیصل آباد کی پولیس اسے صبر کی تلقین کرتی ہے۔
عمران اپنے ویڈیو میسج میں جرنلسٹ کو یہ بتاتا ہے کہ اس نے ڈیڑھ لاکھ قرض لے کر ایف آئی آر کروائی اور پولیس ریڈ کروایا لیکن نتیجہ کچھ نہیں نکلا ۔
فیصل آباد پولیس فرازانہ کو بازیاب کروانے میں کوئی کارروائی نہیں کر رہی ۔ فرازنہ کے باپ نے وزیر اعلیٰ مریم نواز سے اپیل کی ہے کہ اس کی بیٹی کے اغوا کا نوٹس لے کر اس کی بیٹی کو بازیاب کروایا جائے۔