اٹلی کے علاقے بورگو وِرجیلیو میں 57 سالہ بے روزگار سابق نرس نے مبینہ طور پر اپنی طبی مہارت کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ماں کی لاش کو ممی بنا دیا اور تین سال تک اس کا روپ دھار کر اس کی پنشن وصول کرتا رہا۔ قصبے کے مضافات میں تنہائی میں رہنے والے اس شخص نے نہ صرف ہر سال اطالوی قومی سماجی تحفظ ادارے (INPS) سے ہزاروں یورو ہتھیائے، بلکہ اپنی مرحومہ ماں کی قیمتی جائیداد — تین پراپرٹیز — پر بھی مکمل کنٹرول برقرار رکھا، جس سے اسے مسلسل غیرقانونی آمدن ملتی رہی، بغیر کسی فوری شک کے۔
یہ خوفناک فراڈ اس وقت بے نقاب ہوا جب وہ اپنی ماں کا شناختی کارڈ تجدید کروانے مقامی رجسٹری دفتر گیا، تاکہ پنشن اس کے بینک اکاؤنٹ میں آتی رہے۔ ملزم اپنی ماں کا روپ دھار کر پہنچا ،اس نے اسکرٹ، وِگ، میک اپ اور زیورات پہن رکھے تھے۔
تاہم، ایک کلرک نے اس کی شکل و صورت میں کچھ مشکوک باتیں محسوس کیں، اور اسے اگلے دن دوبارہ آنے کا کہہ کر وقت حاصل کیا۔ اس نے فوراً حکام کو اطلاع دی، جو اگلے دن اسے پکڑنے کے لیے موجود تھے، مگر وہ واپس نہ آیا۔ اگلے دن جب اس نقلی ’ماں‘ کو دوبارہ آنا تھا، تو وہ شخص بیمار پڑ گیا۔
شک کی وجہ سے اس سے تفتیش اس کے گھر تک پہنچی، جہاں انتہائی ہولناک انکشافات ہوئےجب پولیس نے اس کی ماں کی ممی شدہ لاش برآمد کی۔
اب اس شخص پر سنگین الزامات لگ چکے ہیں، جن میں لاش چھپانا، جعل سازی، کسی اور کا روپ دھارنا، دستاویزات میں جعل سازی، اور ریاست کے خلاف دھوکہ دہی شامل ہیں۔ حکام اب فراڈ کی صحیح رقم کا تعین کر رہے ہیں، جبکہ پوسٹ مارٹم جاری ہے تاکہ موت کی وجہ اور درست وقت کا پتہ چلایا جا سکے، اور یہ تصدیق کی جا سکے کہ موت کے بعد کی چھیڑ چھاڑ کے علاوہ کوئی مجرمانہ عمل شامل نہ تھا۔





