امریکی محکمہ انصاف نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں سخت اقدام لیتے ہوئے میمو جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جان بوجھ کر کورونا وائرس پھیلانے والے افراد کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ کے ڈپٹی اٹارنی جنرل جیفری روسین کی جانب سے قانون نافذ کرنیوالی ایجنسیوں اور اٹارنیوں کے نام جاری کئے گئے میمو میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس بائیولوجیکل ہتھیار کی دستوری تعریف پر پورا اترتا دکھائی دے رہا ہے۔
جیفری روسین کی جانب سے میمو میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کو امریکیوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکیوں یا کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
امریکہ وینٹی لیٹرز کی شدید کمی کا شکار، میڈیا حکومت پر برس پڑا
دنیا کے چار ممالک جنہوں نے پابندیاں لگائے بغیر کورونا کےخلاف کامیابی حاصل کی
ہم نے بہت وقت ضائع کر دیا، نیویارک کے ڈاکٹر کی وارننگ
سی این این کی جانب سے ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ریاستوں کی جانب سے اس میمو جاری ہونے سے پہلے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے دہشت گردی کا قانون استعمال کیا جارہا ہے۔
24مارچ 2020ء کوامریکی ریاست نیوجرسی میں اٹارنی جنرل آفس کی جانب سے ایک شخص کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت کیس دائر کیا گیا۔ اس شخص پر الزام ہے کہ اس نے ایک خاتون پر کھانس کر اسے یہ کہا تھا کہ وہ کورونا وائرس کا مریض ہے۔
کورونا وائرس وبا کے دوران امریکہ میں بڑے پیمانے پر فراڈ کرنے والے بھی متحرک ہوگئے ہیں، گزشتہ ہفتہ اٹارنی جنرل ولیم بار کی جانب سے پراسیکیوٹرز کو حکم دیا گیا تھا کہ کورونا وائرس وبا کے دوران امریکیوں سے فراڈ کرنیوالوں کے خلاف تحقیقات کو ترجیح دی جائے۔
اب امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس وبا کے دوران امریکیوں سے کئے جانیوالے فراڈ قابلِ مذمت ہیں اور انہیں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
امریکہ میں کوروناوائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ 31 ہزار ہوچکی ہے جبکہ کورونا وائرس سے اموات کی تعداد بڑھ کر 2329 ہوچکی ہے۔