بچوں کی زندگی میں باپ کی شفقت اور ان کے ساتھ کھیل کود میں گزارا گیا وقت ہمیشہ سے ہی ان کی نشوونما میں اہمیت کا حامل ہے۔ تحفظ کا احساس بچوں میں مثبت تبدیلی لانے کا باعث بنتا ہے۔ بچوں کی تربیت والدین کی بنیادی ذمہ داری ہے لیکن سوال یہ ہے کہ بچوں کے ساتھ ماں باپ کا برتاؤ اور ان کے ساتھ گزرا ہوا وقت کتنا معیاری اور نتیجہ خیز ہے؟
اسی سلسلے میں کیمبرج یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایجوکیشن اور LEGO فاؤنڈیشن کی ایک تحقیق سامنے آئی ہے جس میں اس بات پر غور کیا گیا ہے کہ ماں باپ کے ساتھ بچوں کا ابتدائی 3 سال کے درمیان جسمانی کھیل میں گزارا ہوا وقت ان کی نشوونما پر کس قسم کے اثرات مرتب کرتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق ایسے باپ جو بچوں کی ابتدائی عمر میں ان کے ساتھ کھیل کود میں وقت گزارتے ہیں، ان بچوں کے لیے اپنے جذبات پر قابو پانا دوسرے بچوں کی نسبت آسان ہو سکتا ہے اور جیسے ہی یہ بچے بڑے ہوتے ہیں اور اسکول جانا شروع کرتے ہیں، ان کی نشوونما پر مثبت اثرات پہلے سے موجود ہوتے ہیں۔
باپ کے ساتھ جسمانی کھیل کود بچوں کو اپنے جذبات پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ عام طور پر باپ بچوں کے ساتھ زیادہ جسمانی کھیل کود کرتے ہیں جن میں گدگدی کرنا، بچوں کا پیچھا کرنا اور گھوڑا بن کر بچوں کو پشت پر سواری کرانا شامل ہیں۔
محققین نے دعویٰ کیا ہے اس سے بچوں کو اپنے جذبات پر قابو رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایسے بچے جنہوں نے اپنے باپ کے ساتھ کھیل کود میں معیاری وقت گذارا، ان میں ہائپرایکٹویٹی اور جذباتی طرز کی دشواریوں کا امکان کم پایا گیا۔
یہ بچے اپنے جارحانہ پن پر قابو پانے میں بھی کامیاب دکھائی دیئے جبکہ اسکول میں اختلاف رائے کے دوران دوسرے بچوں کو مارنے کا رجحان بھی ان میں کم پایا گیا۔