ایاز صادق نئی تجاویز لے کر نواز شریف کے پاس گئے، بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی،ن لیگ میں چانس صرف ایک شخص کا ہے ، سینئر صحافی ہارون الرشید کا تجزیہ
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سینیئر تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ صدارتی نظام کا کوئی امکان نہیں ،یہ غیر سنجیدہ بحث ہے۔ملک میں مہنگائی اور ،بے روزگاری اور عدم استحکام ہے معلوم نہیں کل کیا ہوگا۔پروگرام مقابل میں اینکر پرسن ثروت ولیم سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں استحکام اور نوکریوں کی ضرورت ہے۔
عدلیہ، ایف بی آر اور پولیس کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔صدارتی نظام ریفرنڈم سے نافذ نہیں ہو سکتا اس کے لئے دوا تہائی اکثریت چاہیے۔چھوٹے صوبے مانیں گے تو تب ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور پریشانی سے توجہ ہٹانے کے لیے افواہیں پھیلائی جا رہی ہے۔ ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ ایاز صادق نئی تجاویز لے کر نواز شریف کے پاس گئے ہیں، بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی کیونکہ بھارت نواز، نواز شریف کو کس طرح اقتدار میں لایا جا سکتا ہے۔
ن لیگ میں شہباز شریف کا چانس ہے، ملک میں کوئی ایک بھی لیڈر اور جماعت نہیں جس کے پاس کچھ جامع منصوبہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز نے شادی میں انڈین ڈیزائنر کا لباس پہنا ہے۔جس شادی میں مودی تشریف لائے تھے نواز شریف ،شہباز شریف، حمزہ شریف، سلمان شہباز اور ان کے خاندان کے تمام لوگوں نے ہندوستانی پگڑیاں راجستھانی پہنیں،یہ غریبوں کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں۔
قبل ازیں ہارون الرشید نے کہا تھا کہ جہانگیر ترین کی اہمیت بہت بڑھ رہی ہے۔جہانگیر ترین نے لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں کچھ لوگوں سے ملاقاتیں کی ہیں، کہا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی جماعت بنانا چاہتے ہیں مگر میرے خیال میں وہ ایسا نہیں کریں گے۔ ہارون الرشید نے مزید کہا کہ پارٹی بنانا تو جہانگیر ترین کے لیے مشکل ہے مگر وہ فیصلہ کن کردار کسی مرحلے پر ادا کر سکتے ہیں مگر ابھی تبدیلی کے کوئی آثار نہیں۔