اسلام آباد( سمیر اسلیم سے ) گزشتہ روز ایک ارب پتی صنعت کار اور سابق بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس کے علاؤہ مودی کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں ایک جج اور ایک سفیر بھی شامل ہیں۔ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی میں ممتاز اور ارب پتی شخصیات کی شمولیت سے مودی کے مسلسل تیسری بار جیتنے کی توقعات بڑھ گئی ہیںلوک سبھا الیکشن سے چند روز قبل کانگریس کے اہم رہنما اپنی پارٹی چھوڑ کر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے لگے ہیں۔
گزشتہ روز نوین جندال، جندال اسٹیل اینڈ پاور کے سربراہ اور دو بار کانگریس کے رکن پارلیمنٹ، اور بھارتی فضائیہ کے سربراہ راکیش کمار سنگھ بھدوریا نے کانگریس چھوڑنے کے چند لمحوں کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ جندال پارٹی کے لیے اپنی آبائی ریاست ہریانہ سے آئندہ الیکشن لڑیں گے۔ ممتاز شخصیات میں سے ایک اور کلکتہ ہائی کورٹ کے جج ابھیجیت گنگوپادھیائے بھی شامل ہیں جنہوں نے رواں ماہ کے شروع میں کلکتہ ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ابھیجیت بھی مودی کی پارٹی کے لیے الیکشن لڑیں گے۔ انتخابات سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی اپنی پارٹی میں اثرورسوخ رکھنے والی شخصیات کو پارٹی میں شامل کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہ اپوزیشن پر اپنی برتری کو وسیع کر سکیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق حزب اختلاف سے نئے شامل ہونے والوں کی لہر مودی کی ناگریز جیت کی نشاندھی کر رہی ہے ۔ اپریل میں شروع ہونے والے انتخابات میں مودی کی جنتا پارٹی مسلسل تیسری بار جیتنے کی پوزیشن میں ہے۔ کیونکہ ایک طرف اپوزیشن متحد رہنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے تو دوسری جانب اپوزیشن رہنما مختلف بدعنوانی کے کیسز کی تحقیقات میں الجھے ہوئے ہیں۔