اسلام آباد (رافعہ زاہد سے ) پاکستان تحریک انصاف کے لیے اہم دن،سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونا پی ٹی آئی کی مجبوری تھی یا کمزور ترین قانونی مشاورت؟پاکستان تحریک انصاف سے کون سی ٹیکنیکل غلطی سرزد ہوگئی ؟مسلم لیگ ن کے رہنماء اور چیف وہپ قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری نے ٹیکنیکل غلطی بتا دی۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء مسلم لیگ ن اور چیف وہپ-قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری مخصوص نشتوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کے سیٹیں متناسب نمائندگی کے حوالے سے اس جماعت کو ملنی چاہیے جس نے جتنے ووٹ حاصل کیے ہوں۔ پاکستان تحریک انصاف نے ایسی قانونی مشاورت کی ایک ایسی سیاسی جماعت کو جوائن کرنے کے لیے کہ جس نے ایک ووٹ بھی حاصل نہیں کیا اور یہ انتہائی کمزور ترین مشاورت تھی۔
انہوں نے پروگرام میں مزید گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے سردار صاحب سے مشاورت نہیں کی ہوگی یہ کبھی ایسا کمزور اور اُلٹا مشورہ نہ دیتے۔طارق فضل چوہدری نے بیان دیا کہ میں جانتا ہوں کہ پی ٹی آئی نے مجبوری میں سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، مگر کسی ایسی جماعت میں جاتے جس نے کم از کم الیکشن لڑا ہوا ہوتا۔سنی اتحاد کونسل نے آج تک کوئی الیکشن نہیں لڑا ورنہ یہ کسی ایسی جماعت میں جاتے جس کی ایک دو سیٹیں ہوتیں۔
رہنماء مسلم لیگ ن نے اپنی گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس اب دو آپشن ہیں۔پہلا ان سیٹوں کو خالی رہنے دیں یا پھر اگر یہ سیٹیں پوری کرنی ہیں تو باقی جماعتوں میں تقسیم کر دیں۔ کیونکہ ٹیکنیکل فالٹ کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔