بھارت میں موسلا دھار بارشوں کے دوران ایک ہیلتھ ورکر کا ’بہادری‘ پر مبنی عمل وائرل ہوگیا، جس پر انٹرنیٹ پر ملی جلی آراء سامنے آئی ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کاملا دیوی نامی خاتون ہماچل پردیش کے ضلع منڈی میں ایک طغیانی والے نالے کو بڑے بڑے پتھروں پر چھلانگ لگاتے ہوئے پار کر رہی ہیں تاکہ دوسری طرف واقع گاؤں تک پہنچ سکیں۔
سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث راستے بند تھے لیکن اس خاتون نے نیچے بہتے پانی کا خطرہ مول لے کر ہورنگ گاؤں تک رسائی حاصل کی تاکہ ایک شیر خوار بچے کو ویکسین لگا سکیں۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ان کی "قابلِ تعریف کوششوں” کو سراہا اور کہا کہ وہ "اپنی جان خطرے میں ڈال کر فرض کی ادائیگی” کر رہی ہیں، جبکہ دوسروں نے کہا کہ ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے۔
کچھ صارفین نے تبصرہ کیا کہ "سلامتی سب سے پہلے ہے” اور کچھ بھی اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے کے قابل نہیں۔ مزید لوگوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں بہتر انفراسٹرکچر فراہم کیا جائے تاکہ حفاظت یقینی ہو سکے۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق، کاملا دیوی نے کہا کہ وہ ایک نوزائیدہ تک پہنچنے کی جلدی میں تھیں۔ "ماں خراب موسم کی وجہ سے ویکسینیشن کے لیے نہیں آ سکی تھی۔”
ہماچل پردیش میں مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں 20 جون سے اب تک 303 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 155 اموات بارش سے متعلقہ واقعات جیسے فلیش فلڈ، ڈوبنے، بجلی گرنے اور بادل پھٹنے کے باعث ہوئیں، جبکہ 148 افراد سڑک حادثات میں جان سے گئے، اے این آئی نے رپورٹ کیا۔