احمد آباد: کینیڈا سے واپس آئے ایک شخص کی شادی کی جنونیت اس وقت المیے میں بدل گئی جب اس نے اپنی ماں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ شادی کے لیے والدین کے رشتے نہ ڈھونڈنے پر غصے میں، 31 سالہ وراج کنٹریکٹر نے اپنی ماں پارول کو مسلسل گھونسے مارے یہاں تک کہ وہ گر پڑیں۔ 55 سالہ پارول کو اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
اس واقعے کے بعد اس کی چھوٹی بہن کی شکایت پر سولا پولیس نے اسے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
وراج، جو سٹہدار کراس روڈز کے قریب وردھمان کرپا فلیٹس میں رہتا تھا، 2018 میں اسٹوڈنٹ ویزے پر کینیڈا گیا تھا۔ وہاں اس نے تعلیم حاصل کی اور جز وقتی ملازمتیں کیں۔ وہ اس سال احمد آباد واپس آیا اور والدین اور 25 سالہ بہن نکشی کے ساتھ رہنے لگا۔
وراج کے والد گاندھی نگر کے ایک ہوٹل میں مینیجر ہیں جبکہ نکشی ایک اسٹاک بروکریج فرم میں ملازمت کرتی ہے۔
پولیس کے مطابق وراج کے گھر میں پرتشدد رویے کا سلسلہ بڑھتا جا رہا تھا۔ "حالیہ ہفتوں میں اس نے اپنی ماں پر چار پانچ بار حملہ کیا تھا۔ مہلک جھگڑے سے دو دن پہلے بھی اس نے بہن سے لڑائی کی تھی اور دورانِ جھگڑا نکشی پر اسٹیل کی بوتل پھینکی تھی۔ لیکن خاندان نے کبھی پولیس سے رجوع نہیں کیا۔
منگل کو جھگڑا جان لیوا ثابت ہوا۔ پولیس کے مطابق وراج نے دوبارہ والدین سے شادی کے لیے رشتہ ڈھونڈنے کی ضد کی۔ اس وقت والد گھر پر نہیں تھے۔ غصے میں اس نے پارول کو پیٹھ اور پیٹ پر بار بار گھونسے مارے۔ اس کے نتیجے میں اندرونی خون بہنے لگا۔ نکشی اور ایک پڑوسی نے انہیں فوری اسپتال پہنچایا لیکن ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
پارول کی موت کے بعد نکشی نے وراج کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہیتا کے تحت شکایت درج کرائی، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس یہ جانچ کرے گی کہ آیا وراج کا یہ پرتشدد رویہ نفسیاتی مسائل سے جڑا تھا۔ انسپکٹر بھوکھن نے کہا، "وراج کا طبی معائنہ کیا جائے گا تاکہ اس کی نفسیاتی اور دیگر حالتوں کا جائزہ لیا جا سکے۔ تاہم ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اپنے جرم پر نادم ہے۔