چنئی کی ایک بھارتی خاتون جو جاپان میں رہتی ہیں، انہوں نے اپنا چونکا دینے والا تجربہ بتایا کہ جاپان میں تیز خوشبو کو بُرا سمجھا جاتا ہے۔ جو خوشبو انہیں اپنے وطن میں ہلکی لگتی تھی، جاپان میں ایک کولیگ نے اسے بہت تیز قرار دیا۔
خاتون نے شیئر کی گئی ویڈیو میں بتایا کہ جاپان میں لوگ بہت ہلکی خوشبو یا بالکل بغیر پرفیوم کے رہنا پسند کرتے ہیں۔
عوامی مقامات پر تیز خوشبو کو بے ادبی سمجھا جا سکتا ہے اور اس کے لیے ایک لفظ بھی ہے "سومیہارا”، جس کا مطلب ہے "سمیل ہراسانی” یعنی خوشبو کے ذریعے ہراسانی۔
انہوں نے مزید کہا: "میں اسے تنقید نہیں بلکہ ایک ثقافتی سیکھ سمجھتی ہوں۔ ہمارے ہاں پرفیوم خود کے اظہار کا ذریعہ ہے، مگر جاپان میں یہ دوسروں کی رائے اور مشترکہ جگہ کے احترام کے بارے میں ہے ۔
ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، اگر کسی کی صفائی کی عادتیں خراب ہوں یا کوئی ضرورت سے زیادہ پرفیوم استعمال کرے تو اسے بھی "سمیل ہراسانی” کا مرتکب سمجھا جا سکتا ہے۔
خاتون نے جاپان آنے والے مہمانوں کو مشورہ دیا کہ ہلکے اور تازہ پرفیوم استعمال کریں تاکہ کسی کو تکلیف نہ ہو۔انہوں نے کہا: "یہ ایک چھوٹی سی چیز ہے مگر بڑا فرق ڈالتی ہے۔ جاپان میں رہنے کا ہر چھوٹا تجربہ آنکھیں کھولنے والا ہے۔”