دبئی: برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ اور مقامی رپورٹس کے مطابق، بھارت کے شہر اندور میں، جسے اکثر ملک کا سب سے صاف ستھرا شہر کہا جاتا ہے، سرکاری اسپتال کے نوزائیدہ بچوں کے یونٹ میں چوہوں کے کاٹنے کے بعد گزشتہ ہفتے دو نوزائیدہ بچوں کی موت واقع ہوئی۔
یہ نومولود بچے مہاراجہ یشونت راؤ (ایم وائی) اسپتال میں پیدائشی امراض کے باعث داخل تھے۔ پہلا بچہ منگل کے روز اور دوسرا بدھ کی سہ پہر کو انتقال کر گیا۔
اسپتال حکام نے تصدیق کی کہ ایک بچے کی انگلیوں پر چوہے کے کاٹنے کے نشانات تھے، جبکہ دوسرے کے سر اور کندھے پر زخم پائے گئے۔
اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اشوک یادو نے بتایا کہ ایک بچی کو ضلع کھرگون میں لاوارث چھوڑ دیا گیا تھا، جس کے بعد اسے اندور کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال میں منتقل کیا گیا۔ واضح زخموں کے باوجود ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت چوہے کے کاٹنے سے نہیں بلکہ پیدائشی بیماریوں اور پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی۔ ان میں سے ایک بچی میں کئی جسمانی خرابیاں پائی گئیں اور آپریشن کے بعد سیپسس (انفیکشن) سے اس کی موت ہوگئی۔
اسپتال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جتیندر ورما کا کہنا تھا کہ سات دن پہلے ہمارے سرجنز نے اس کا آپریشن کیا تھا۔ اسے سیپسس ہو گیا اور اس کی حالت نازک تھی۔ ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود آج سہ پہر اس کا انتقال ہوگیا۔ موت کی اصل وجہ سیپسس تھی۔” انہوں نے بچے کی انگلی پر چوہے کے کاٹنے کو "معمولی خراش” قرار دیا۔
اس واقعے نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا کیونکہ سی سی ٹی وی کیمروں میں چوہوں کو وارڈ میں آزادانہ گھومتے اور حتیٰ کہ مریضوں کے بستروں اور طبی آلات پر چڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد دونوں نومولود بچوں کو دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن وہ بچ نہ سکے۔اس کے ردعمل میں، اسپتال انتظامیہ نے دو نرسوں کو معطل کر دیا اور ایک سینئر سپروائزر کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا۔