لاہور: آفت سے نمٹنے کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے ایک غیرمعمولی اقدام کے طور پر پاکستان سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) لاہور نے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) کے پروبیشنری افسران کو پنجاب کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد جاری ریسکیو، بحالی اور ریلیف سرگرمیوں میں تعاون فراہم کیا جا سکے۔
دی نیو کے مطابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو بھیجے گئے ایک باضابطہ مراسلےمیں کہا گیا ہے کہ 48ویں اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام (ایس ٹی پی) کے افسران کو صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی نگرانی میں مقامی انتظامیہ کے ساتھ منسلک کیا جائے گا۔ اس وقت 49 پروبیشنری پی اے ایس افسران اور گلگت بلتستان ڈسٹرکٹ مینجمنٹ سروس (ڈی ایم ایس) کے 6 افسران اس تربیتی کورس میں شریک ہیں، جو 3 جولائی 2025 کو شروع ہوا اور 31 مارچ 2026 کو مکمل ہوگا۔
افسران کو چھوٹے گروپوں میں تقسیم کر کے 15 سیلاب متاثرہ اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے۔ انہیں 8 ستمبر کی صبح اپنے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور وہ 14 ستمبر تک اضلاع کی انتظامیہ کی معاونت کریں گے۔ ان کا کردار کیمپ مینجمنٹ، ریلیف تقسیم کی نگرانی، مؤثر سروس ڈیلیوری کو یقینی بنانا اور فیلڈ سطح کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ کاری ہوگا۔ اکیڈمی نے اس تعیناتی کو انسانی وسائل کی فوری ضرورت قرار دیا ہے کیونکہ کئی اضلاع تاحال مون سون کے سیلاب کے اثرات سے جدوجہد کر رہے ہیں۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم اے ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (ڈی ڈی ایم ایز) کے ساتھ مل کر پروبیشنری افسران کے لیے رہائش، کھانے پینے اور سیکیورٹی کے انتظامات کرے۔ بہتر رابطے کے لیے سفارش کی گئی ہے کہ رابطہ افسران نامزد کیے جائیں جو لاہور میں سی ایس اے کے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (پی اے ایس) کے پروگرام آفیسر محمد انیس چشتی کے ساتھ براہِ راست کام کریں۔
مراسلے کے ساتھ منسلک فہرست کے مطابق، پروبیشنری افسران کو درج ذیل اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے:
نارووال: محمد عامر خان، اسلام اسلم، مومنہ جواد، محمد اویس سلطان
پاکپتن: محمد حسنات امان، محمد اسامہ، خنسا ملک
ساہیوال: حارث علی ورک، افتخار علی، اقصیٰ نورین، زوپاش آغا
اوکاڑہ: مریم زاہد، ثناء اللہ، توثیق احمد، کیپٹن (ر) محمد ادریس
قصور: عشرت فاطمہ، ربیعہ اکرم، مجاہد وسیم درانی، محمد عبداللہ
منڈی بہاؤالدین: محمد طیب، زہرہ منیر، اکبر درانی
حافظ آباد: حمزہ عامر ہاشمی، ثناء شفقات، محمد شعیب، آصفہ سلیم
گوجرانوالہ: کیپٹن (ر) محمد یحییٰ، سہیل خان، سحرش رحمت، صوفیہ نور
سیالکوٹ: داؤد احمد، سہیل آفریدی، مہوش ارشاد، علیزہ
چنیوٹ: صفت اللہ، ماہ رخ ملک، سمروز خان
جھنگ: اوکاشہ ابرار رانا، عمر اقبال، عادل ریاض، نور الہدیٰ
ملتان: ثناء اعجاز، آمنہ بتول، سبیح احمد، کیپٹن (ر) حارث احمد
سرگودھا: تانیا اظہر، تیرتھ کمار، جویریہ ڈار، سمیع احمد
لودھراں: کائنات، عبدل زمان، کیپٹن (ر) احمد فراز عظیم
بہاولپور: فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) فیضان احمد، شاہیر بانو، احسن شہزاد شاہ
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیلڈ تعیناتی دوہرا مقصد پورا کرے گی: ایک طرف متاثرہ علاقوں میں حکومتی ریلیف آپریشن کو تقویت ملے گی، دوسری طرف نوجوان افسران کو بحران سے نمٹنے اور بین الادارہ جاتی تعاون کا قیمتی تجربہ حاصل ہوگا۔ یہ انتظام ان کی عملی تربیت کا اہم حصہ ہوگا جس میں وہ حقیقی چیلنجز کے مطابق خود کو ڈھالنے کا ہنر سیکھیں گے اور ضلعی انتظامیہ کی معاونت کریں گے۔
پروبیشنری افسران کو سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کر کے پاکستان سول سروسز اکیڈمی نے حکومت کی اس حکمتِ عملی کو اجاگر کیا ہے جس کے تحت تعلیمی تربیت کو عملی تجربے سے جوڑا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ اس بڑے مقصد کی عکاسی کرتا ہے کہ نئی نسل کے سول سرونٹس کو ہنگامی حالات میں مؤثر طور پر جواب دینے کے قابل بنایا جائے، تاکہ وہ نظریاتی تعلیم کو عملی مہارت کے ساتھ جوڑ کر عوام کی خدمت کر سکیں۔