رپورٹ : رانا اشرف
قارئین حسن زاہد اور سامعہ حجاب کیس نے اس وقت ایک دلچسپ موڑ لیا جب رئوف کلاسرا آفیشل پر گزشتہ رپورٹ پبلش ہو ئی اور دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی ۔اس میں ذرائع کے حوالے سے کئی انکشافات کیے گئے تھے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حسن نامی لڑکے نے سامعہ کونہ صرف ای الیون جیسے پوش سیکٹر می میں کرائے کا فلیٹ لے کر دیا بلکہ اسے ایک گاڑی بھی کرائے پر لے کر دی ۔
یہی نہیں بلکہ حسن کے قریبی ذرائع کابتانا تھا کہ حسن سامعہ کے لاکھوں کے اخراجات بھی خود اٹھاتا تھا ۔ اس رپورٹ کے بعد سامعہ نے ویڈیو ز بھی بنائیں جن میں سامعہ نے دعویٰ کیا کہ وہ نہیں بلکہ حسن مجھ سے پیسے لیتا تھا ۔ یہ تو تھا گزشتہ کہانی کا خلاصہ ، آئیں اب چلتے ہیں کہانی کے اگلے حصے کی جانب۔
قارئین حسن کے بارے میں اس کے قریبی ذرائع نے یہ انکشاف کیا ہے کہ حسن کا تعلق ڈی ایچ اے لاہور کے امیر خاندان سے ہے اور اس کے والد نہایت ہی شریف انسان ہیں۔
اس کے والد کو اس سارے معاملے کا علم اس وقت ہوا جب یہ کیس منظر عام پر آیا اور اس کے والد سیدھے اسلام آباد پہنچے، لیکن ان کو تھانے میں حسن سے ملنے نہیں دیا گیا جس پر انھوں منت سماجت اور ایک سفارش کے ذریعے اپنے بیٹے سے ملاقات کی جو صرف 4 منٹ پر مشتمل تھی۔
اس میں صرف اسکے والد کو یہ تسلی ہوئی کہ ان بیٹا اس وقت صحیح سلامت تھانے میں ہے ۔ ملاقات کے دوران پولیس اہلکار سر پر موجود رہے ۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ حسن کے والد اب صرف اس کوشش میں ہیں کہ کسی طرح صلح یا راضی نامہ ہو جائے تاکہ ان کا بیٹا حوالات سے باہر آجائے جس کے لیے وہ اسلام آباد میں کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
حسن کے بارے میں جو مزید معلومات ملی ہیں اس میں ذرائع نے یہ بتایا ہے کہ حسن اور اس کا ایک دوست جو اسلام آباد کے ایف سیون سیکٹر میں رہتا ہے مل کر کچھ سال قبل لگژری گاڑیوں کا کاروبار 36 کروڑ کی انویسٹمنٹ سے شروع کیا اس وقت بھی دونوں کے پاس 56 کے قریب ایک ارب مالیت سے زائد کی گاڑیاں بزنس میں موجود ہیں ۔حسن زاہد اور اس کا پاٹنر دوست اسلام آباد، فیصل آباد اور لاہور کے بڑے شورومز کے ساتھ مل کر گاڑیوں کا بزنس کرتے ہیں۔
حسن اور سامعہ کی ملاقات تقریبا 8 ماہ قبل ای الیون کے بڑے شیشہ کیفے بار 9 میں ہوئی اور وہی سے دوستی کا آغاز ہوا آہستہ آہستہ دونوں میں قربت بڑھ گئی جس کے بعد حسن نے سامعہ کو مکان اور گاڑی کرایہ پر لے کر دی۔ذرائع کے مطابق حسن سامعہ کی مالی معاونت کیلئے لاکھوں روپے ماہانہ بھی دیا کرتا تھا ۔ اس کے علاوہ وہ سامعہ کے اکلوتے بھاتی کی کالج فیس بھی ادا کرتا رہا۔
اس دوران حسن سامعہ کی محبت میں گرفتار ہو ا اور اس نے کئی بار سامعہ سے نکاح کی درخواست بھی کی ۔ اس نے سامعہ کو پروپوز کرنے کے لیے دو انگوٹھیاں جس میں ایک ہیرے اور ایک سونے کی تھی وہ بھی گفٹ دی اور جو ہنڈا سوک گاڑی سامعہ کے زیر استعمال تھی وہ بھی سامعہ کی سالگرہ پر استعمال کے لیے گفٹ کی۔
دو ماہ قبل جب دونوں کے تعلقات خراب ہونے لگے تو حسن نے بہانے سے ہنڈا سوک گاڑی واپس کروا لی کہ اس کا گئیر باکس خراب ہو گیا ہے ، اس کی مرمت کے لیے ورکشاپ بھجوانا ہے۔ اس کے بعد سامعہ جب گاڑی کا پوچھتی تو یہی کہا جاتا کہ آج آرہی ہے کل آرہی ہے۔ اس بات پر لڑائی مزید بڑھ گئی ۔
اب وقوعے کے روز حسن جب سامعہ کی طرف آیا تو اس نے سامعہ کا موبائل ری سیٹ کر کے ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیا جس کے بعد سامعہ حسن کا موبائل چھینے کے لیے اس کے پیچھے گاڑی کی طرف آئی جہاں پر دونوں گتھم گتھا ہو گئے۔
حسن نے سامعہ کو گاڑی میں دھکیل کر گاڑی چلا دی تھوڑی دور جا کر سامعہ نے کہا کہ میں گاڑی سے چھلانگ لگا دوں گی جس پر کچھ ہی منٹوں بعد سامعہ واپس گھر آگئی ۔
ملزم حسن زاہد کے پاس جو موبائل تھا اس میں ذرائع بتا رہے ہیں کہ سامعہ حجاب کے متعلق کافی مواد تھا جو کسی بھی فورم پر استعمال ہو سکتا ہے ۔
حسن کا آج جسمانی ریمانڈ ختم ہو رہا ہے اور اس کو پولیس نے عدالت میں پیش کرنا ہے لیکن پولیس ابھی تک حسن کا موبائل ریکور نہیں کر سکی ۔ ذرائع بتا رہے ہیں کہ حسن نے گرفتاری کے خوف سے اپنا موبائل کسی محفوظ ہاتھ میں دے دیا تھا اور جو ابھی تک جو ویڈیوز ریلیز ہو رہی ہیں اسی موبائل سے ہو رہی ہیں۔
ذرائع نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ حسن کو سامعہ حجاب کی طرف سے کیش ٹرانسفر کرنے کے اسکرین شاٹ شیئر کیے جا رہے ہیں وہ فیک ہیں اور حسن کے اکائونٹس کی دو سال کی اسٹیٹمنٹ بتاتی ہے کہ اس کے اکائونٹ میں سامعہ حجاب کی طرف سے کوئی رقم ٹرانسفر نہیں ہوئی۔
شالیمار پولیس نے ایس ایچ او شفقت فیض کی ہدایت پر ایڈیشنل ایس ایچ او محمد اسحاق کی سربراہی میں مکہ ٹاور ای الیون میں حسن اور اس کے دوستوں کے زیر استعمال فلیٹ میں چھاپہ بھی مارا تاہم وہاں سے بھی موبائل ریکور نہیں ہو سکا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ حسن اور اس دوست نے رواں سال کے دوران یورپ، دبئی وغیرہ میں سیر تفریح کے لیے 12 وزٹ بھی کیے ہیں۔
پولیس کی تفتیش ابھی جاری ہے ،آج ریمانڈ ختم ہو رہا ہے مگر پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت سے آج مزید ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی تا کہ ملزم حسن سے موبائل اور واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کو قبضے میں لیا جائے ۔
اس کے علاوہ پولیس حسن کے ایک دوست کو بھی مقدمے میں تفتیش کے لیے گرفتار کرنا چاہتی ہے اس کے لیے پولیس نے وارنٹ گرفتاری میں حاصل کر لیے ہیں ۔