دو روزہ تلاش کے بعد قدامت پسند ایکٹوسٹ چارلی کرک کے قتل کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق، 22 سالہ ٹائلر رابنسن، جو یوٹاہ (Utah) سے تعلق رکھتا ہے، جمعے کی صبح شناخت کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے ایک رشتہ دار کے سامنے شوٹنگ کا اعتراف کیا اور پولیس کے پاس قتل سے متعلق شواہد بھی موجود ہیں۔
کیا ٹائلر رابنسن پر باضابطہ الزام عائد ہوا ہے؟
ابھی تک نہیں۔ جمعے کی صبح NBC نیوز نے ایک حلف نامہ (probable cause affidavit) کا جائزہ لیا جس میں متوقع الزامات درج تھے۔ اس کے مطابق:
ایگریویٹڈ مرڈر (Aggravated Murder)
فائر آرم سے فائرنگ
انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا
یہ تمام ریاستی الزامات ہیں۔ یوٹاہ کے قانون کے مطابق حکام کے پاس باضابطہ فردِ جرم عائد کرنے کے لیے تین دن کا وقت ہے۔
رابنسن کب گرفتار ہوا؟
وہ جمعے کی صبح 4 بجے واشنگٹن (Utah) میں گرفتار ہوا اور سوا سات کے قریب اسپینش فورک (Spanish Fork) میں بکنگ کے مراحل سے گزارا گیا۔ ریکارڈ میں یہ واضح نہیں کہ کس ایجنسی نے گرفتاری کی۔ یوٹاہ کے گورنر کے دفتر نے اس کی مگ شاٹ (Mugshot) جاری کی۔
گرفتاری کیسے عمل میں آئی؟
یوٹاہ کے گورنر اسپینسر کاکس نے جمعے کی صبح پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ چارلی کرک کے قتل کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، اور اس کا نام ٹائلر رابنسن ہے۔ اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹی وی پروگرام میں کہا تھا کہ مشتبہ شخص حراست میں ہے، لیکن نام ظاہر نہیں کیا تھا۔
کاکس نے بتایا کہ 11 ستمبر کی شام کو رابنسن کے ایک رشتہ دار نے خاندان کے ایک دوست کو اطلاع دی کہ رابنسن نے یا تو اعتراف کیا یا یہ اشارہ دیا کہ اس نے یہ واقعہ کیا ہے۔ اس اطلاع پر واشنگٹن کاؤنٹی شیرف آفس سے رابطہ کیا گیا۔
بعدازاں، تفتیش کاروں نے نگرانی کی ویڈیوز کا جائزہ لیا جن میں رابنسن کو 11 ستمبر کو صبح ساڑے 8 بجے یوٹاہ ویلی یونیورسٹی میں ایک سرمئی رنگ کی ڈاج چیلنجر گاڑی میں آتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایک رشتہ دار نے تصدیق کی کہ وہ اس گاڑی کا مالک ہے۔ ویڈیو میں وہ میروون رنگ کی ٹی شرٹ، ہلکی رنگت کے شارٹس، سفید لوگو والی سیاہ ٹوپی اور ہلکے رنگ کے جوتے پہنے ہوئے تھا۔ گرفتاری کے وقت بھی وہ انہی کپڑوں میں تھا۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو جمعرات کو یونیورسٹی کے جنگلاتی علاقے میں ایک رائفل ملی، جو تولیے میں لپٹی ہوئی تھی۔ یہ ایک ماوزر بولٹ ایکشن رائفل تھی جس پر اسکوپ نصب تھا۔
کاکس نے یہ بھی بتایا کہ رابنسن کے روم میٹ نے تفتیش کاروں کو اس کے ساتھ کی گئی ڈسکارڈ (Discord) چیٹ دکھائی، جس میں:
رائفل ایک مقام سے لینے کا ذکر
اسے جھاڑی میں چھپانے کی بات
رائفل پر تولیہ لپیٹنے اور علاقے پر نظر رکھنے کا تذکرہ
گولیوں پر کندہ کاری کے حوالے اور کپڑے بدلنے کا ذکر شامل تھا۔
کاکس کے مطابق، شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ رابنسن نے اکیلے یہ جرم کیا۔
ٹائلر رابنسن کون ہے؟
گورنر کاکس کے مطابق، رابنسن یوٹاہ ویلی یونیورسٹی کا طالب علم نہیں تھا۔ وہ طویل عرصے سے اپنے خاندان کے ساتھ واشنگٹن کاؤنٹی میں رہ رہا تھا۔
NBC نیوز کے مطابق، اس کے نام اور تاریخِ پیدائش سے متعلقہ عوامی ریکارڈز میں اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا۔ آخری ووٹر رجسٹریشن 13 جولائی 2021 کو ہوا تھا، اور اس میں اس کی سیاسی جماعت کے خانے میں کچھ درج نہیں تھا۔
کیا کوئی محرک (Motive) سامنے آیا ہے؟
کاکس کے مطابق، رابنسن کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ وہ حال ہی میں "زیادہ سیاسی” ہو گیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ چارلی کرک یونیورسٹی آرہا ہے اور وہ اور اس کا خاندان کرک اور اس کے نظریات کو پسند نہیں کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق، رائفل سے ملنے والے 3 نہ چلائے گئے خول (Casings) پر مختلف تحریریں درج تھیں:
Hey fascists! Catchکے ساتھ تیر کے نشانات (↑ → ↓↓↓)، جو ممکنہ طور پر ویڈیو گیم "Helldivers” کا ریفرنس ہے
“Oh bella ciao, bella ciao, bella ciao ciao ciao” — یہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران اطالوی اینٹی فاشسٹ تحریک کا گیت ہے۔
“If you read this, you are gay LMAO.”
چلائے گئے خول پر درج تھا:
“notices, bulges, OWO, what’s this?”
ماہرین کے مطابق، یہ تحریریں زیادہ تر ویڈیو گیمز، آن لائن کلچر اور میمز سے لی گئی ہیں، جنہیں آن لائن کمیونٹیز میں طنز و مزاح کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔