رپورٹ : رانا اشرف
سامعہ حجاب کیس اس وقت ایک ڈرامائی صورت اختیار کر گیا ہے۔ ملزم حسن زاہد اس وقت دونوں مقدمات میں جوڈیشل ہو کر پولیس کسٹڈی سے اڈیالہ جیل پہنچ گیا ہے اور اس کے وکیل نے آج ایڈشنل سیشن جج کی عدالت میں ضمانت کے لئے درخواستیں جمع کروا دی ہیں ۔جس پر عدالت نے نوٹس جاری کر دیے ہیں اور پیر کو کیس کی دوبارہ سماعت ہو گی۔
آج سامعہ حجاب کی طرف سے ایک انٹرویو میں کہا گیا ہے کہ میں نے حسن زاہد کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا ہے لیکن دوسری طرف حیران کن طور پر وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئی اور ان کی طرف سے کوئی معافی نامہ کا تحریری مسودہ عدالت کے سامنے نہیں آیا جبکہ پولیس ابھی تک حسن زاہد والد زاہد کریم کا موبائل ریکور کرنے میں ناکام ہے۔
بتایا جا رہا کہ اس موبائل میں سامعہ حجاب کے متعلق کچھ نازیبا ویڈیوز موجود ہیں۔ حسن زاہد نے وہ موبائل اپنے دوست فیصل کریم بٹر کے حوالے کیا ہوا ہے جو کسی نامعلوم مقام سے سامعہ حجاب کی کچھ ویڈیو ریلیز کر رہا ہے ۔
پولیس نے عدالت سے موبائل کی ریکوری کے لیے حسن زاہد کے دوست فیصل کریم بٹر، شیراز احمد، محمد عمران اور عرفان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں۔ پولیس ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے ۔
قریبی ذرائع یہ دعویٰ کر رہے کہ ہیں سامعہ حجاب خود اس کیس سے جلد از جلد نکلنا چاہ رہی ہے اس کی وجہ حسن زاہد کے وکیل چوہدری زبیر گجر نے تین درخواستیں عدالت میں جمع کروائی ہیں کہ سامعہ حجاب کے زیر استعمال موبائل کا ایف آئی اے سے فرانزک کروایا جائے ۔دوسری درخواست میں سامعہ حجاب نے سوشل میڈیا پر حسن زاہد کو جو رقم بھجوانے کے اسکرین شارٹ لگائے ہیں ان کا بھی فرانزک کروایا جائے۔ تیسری درخواست میں جس ایف آئی آر میں ملزم حسن زاہد پر کالے رنگ کی گاڑی میں اسلحہ کے زور پر اغواء کرنے کا الزام لگایا ہے اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج دی جائے ۔
حسن زاہد کے وکیل کے مطابق ان تینوں درخواستوں پر عدالت کے حکم کے باوجود پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی۔ ابھی تک سامعہ حجاب کا موبائل بھی قبضے میں نہیں لیا گیا اور نہ پیسوں کے اسکرین شارٹس کی فرانزک کے لیے کوئی کاروائی کی گئی ۔
حسن زاہد کے وکیل چوہدری زبیر گجر نے کہا ہے کہ اگر فرانزک رپورٹ سامعہ حجاب کے خلاف آ جاتی ہے تو ہم سامعہ حجاب پر کیس کرنے کے پوزیشن میں آ جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق سامعہ حجاب ان تینوں درخواستوں اور فون میں موجود ویڈیوز کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے۔
حسن کے خاندان کی طرف سے سامعہ حجاب کو یہ یقین دہانی کرانے کی کوشش کی جا رہی ہیں کہ اس کا ڈیٹا کسی صورت پبلک یا لیک نہیں کیا جائے گا جس کی وجہ سے آج سامعہ نے ایک انٹرویو میں حسن کو فی سبیل اللہ معاف کرنے کی بات کی ہے لیکن دوسری طرف سامعہ حجاب کا آج عدالت میں پیش نہ ہونا اور کسی قسم کا تحریری بیان اس واقعہ میں جمع نہ کرانا حیران کن ہے ۔
ذرائع یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ سامعہ حجاب کچھ ٹھوس گارنٹی ملنے کے بعد ہی راضی نامہ عدالت میں جمع کروائے گی ۔ذرائع یہ بھی دعویٰ کر رہے ہیں ایک اچھی خاصی رقم بھی راضی نامہ سے پہلے سامعہ حجاب کے حوالے کی جائے گی ۔
اس سلسلے دونوں طرف سے جلد از جلد اس معاملے کو ختم کرنے لیے کوششیں رات دن کی جا رہی ہیں ۔
اب پیر کو اس کیس کا ڈراپ سین ہوتا ہے یا اس میں کوئی نیا موڑ آتا ہے ؟ یہ دیکھنا ہے۔ اگر یہ کیس لمبا چلتا ہے تو ہو سکتا ہے کئی نئے انکشافات سامنے آجائیں۔