آگرہ: لکھنؤ کی 25 سالہ ایم فارما کی طالبہ کو جمعرات کی صبح تقریباً ساڑھے 5 بجے ایک آٹو رکشہ ڈرائیور نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ طالبہ بس سے اترنے کے بعد یمنا ایکسپریس وے کے ایک اہم چوراہے سے آٹو بک کر کے اپنے تعلیمی ادارے جا رہی تھی تاکہ داخلے کے کاغذات مکمل کر سکے۔
ایس ایچ او ویدیش کمار نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا:”لکھنؤ کی رہائشی طالبہ متھرا شہر کے مضافات میں واقع یونیورسٹی جا رہی تھی جب اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اس نے فوری طور پر پولیس ایمرجنسی نمبر 112 پر کال کی۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ کو بچایا اور آٹو ڈرائیور کو قریب ہی سے گرفتار کر کے تھانے لے آئی۔”
طالبہ کی شکایت پر ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، جس میں بی این ایس کی دفعات 64 (1) (زیادتی)، 115 (2) (جان بوجھ کر نقصان پہنچانا) اور 351 (3) (جرم کی دھمکی دینا) شامل کی گئی ہیں۔ ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ متاثرہ کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ایف آئی آر میں متاثرہ نے بیان دیا کہ وہ لکھنؤ سے آنے والی بس سے یمنا ایکسپریس وے کے چوراہے پر اتری اور آٹو بک کیا۔ مگر ڈرائیور نے روٹ تبدیل کر کے ویران جگہ پر گاڑی روک دی اور زیادتی کی کوشش کی۔ جب اس نے مزاحمت کی تو ڈرائیور اسے جھاڑیوں میں گھسیٹ کر لے گیا اور جنسی زیادتی کی۔
ایس پی متھرا (سٹی) راجیور کمار سنگھ کے مطابق:”آٹو کی برآمدگی کے لیے ملزم کو جائے وقوعہ لے جایا گیا۔ وہاں اس نے سب انسپکٹر کی پستول چھین لی اور پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کی۔ پولیس نے جوابی کارروائی میں اسے بائیں ٹانگ میں گولی ماری جس کے بعد اسے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔”
مزید یہ کہ پولیس نے اس پر بی این ایس کی دفعات 109 (1) (قتل کی کوشش) اور 309 (4) (ڈکیتی کے جرم پر سزا) کے تحت الگ مقدمہ بھی درج کیا ہے۔
(متاثرہ کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا ہے تاکہ اس کی پرائیویسی محفوظ رہے، جیسا کہ سپریم کورٹ کے احکامات میں جنسی زیادتی کے کیسز کے لیے لازم ہے)۔