مصری حکام نے قاہرہ کے مصری میوزیم سے تین ہزار سال پرانا سونے کا کنگن چوری ہونے کے بعد متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ قیمتی کنگن فرعون امنیموپے (21ویں سلطنتِ مصر) سے منسوب کیا جاتا ہے، جو میوزیم کی ریسٹوریشن لیبارٹری سے غائب ہو گیا تھا۔
یہ گمشدگی 13 جون کو میوزیم کے ایک ایجنٹ اور ریسٹوریشن اسپیشلسٹ نے رپورٹ کی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ میوزیم کی ایک ریسٹوریشن اسپیشلسٹ نے 9 جون کو ڈیوٹی کے دوران کنگن چرا یا۔
بعد ازاں، اس نے قاہرہ کے سیدہ زینب علاقے میں ایک چاندی کے دکاندار سے رابطہ کیا، جس نے یہ کنگن ایک سنار کو ایک لاکھ 80 ہزار مصری پاؤنڈز میں فروخت کیا۔ سنار نے اسے مزید ایک سونے کو پگھلانے والے کاریگر کو ایک لاکھ 94 ہزار مصری پاؤنڈز میں بیچ دیا، جہاں اسے دیگر اشیاء کے ساتھ پگھلا کر دوبارہ ڈھال دیا گیا۔
قانونی کارروائی کے بعد تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف کیا اور کنگن کی فروخت سے حاصل شدہ رقم ضبط کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے۔
چوری شدہ کنگن اپنی نایاب ڈیزائن اور لاجورد (Lapis Lazuli) کے نایاب نگینے کی وجہ سے مشہور تھا، اور اسے ریسٹوریشن کے بعد نمائش کے لیے پیش کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
وزارتِ سیاحت و نوادرات نے کیس کو عوامی پراسیکیوٹرز کے حوالے کر دیا ہے اور ریسٹوریشن لیبارٹری میں موجود نوادرات کی فہرست تیار کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔