دبئی: سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے مملکت میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی میڈیا انڈسٹری کے لیے زیادہ وضاحت اور جوابدہی لانے کے مقصد سے متعارف کرائے گئے نئے میڈیا ریگولیشن رہنما اصولوں پر عوام کے مثبت ردعمل کا خیرمقدم کیا ہے۔
مواد کی خلاف ورزیوں کے لیے واضح اصول
پیر کو ریاض میں ایک سرکاری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الدوسری نے کہا کہ جنرل اتھارٹی فار میڈیا ریگولیشن (GAMR) نے مواد کی خلاف ورزیوں کے لیے واضح پیمانے متعین کیے ہیں تاکہ تخلیق کار اصولوں کو سمجھ سکیں اور خلاف ورزیوں سے بچ سکیں۔ اتھارٹی نے آگاہی ورکشاپس بھی منعقد کیں تاکہ قواعد اور ان کے عملی اطلاق سے متعلق شعور اجاگر ہو۔
الدوسری نے زور دیا کہ سعودی معاشرے کی مضبوط اخلاقی اقدار “نقصان دہ یا نامناسب مواد کے خلاف پہلی اور سب سے مؤثر دفاعی لائن” ہیں۔
انہوں نے کہا: “ایسے نقصان دہ مواد کا مقابلہ کرنا جو معاشرتی اقدار کے منافی ہو، فیصلہ کن اقدام کا متقاضی ہے۔
عوامی ردعمل بطور اہم رو ک
انہوں نے کہا کہ نقصان دہ مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے سب سے بڑی سزا عوام کا انکار ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایسے مواد کو نہ دیکھیں، نہ شیئر کریں اور نہ ہی اس پر ردعمل دیں۔ ان کے مطابق: “جو نظر انداز کر دیا جائے وہ بالآخر ختم ہو جاتا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ منفی مواد کل میڈیا پیداوار کا ایک فیصد سے بھی کم ہے، جبکہ مثبت مواد—جس میں تعلیم، آگاہی اور سعودی اقدار کے فروغ کو شامل کیا گیا ہے،اکثریت پر مشتمل ہے۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز میں ریگولیٹری اقدامات
حالیہ ریگولیٹری کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے الدوسری نے مشہور گیمنگ پلیٹ فارم روبلوکس (Roblox) پر ہونے والی خلاف ورزیوں کی مثال دی۔ دیگر اداروں کے تعاون سے GAMR نے سنگین خلاف ورزیاں شناخت کیں۔ کمپنی کے ساتھ مذاکرات کے بعد روبلوکس نے وائس اور ٹیکسٹ چیٹ فیچرز ہٹانے اور 3 لاکھ سے زائد نامناسب گیمز بلاک کرنے پر اتفاق کیا۔
بچوں اور خاندانوں کا تحفظ
الدوسری نے کہا: “ہمارے بچے ایک امانت ہیں جو ہمیں سونپی گئی ہے،” اور اس بات پر زور دیا کہ نوجوان صارفین کو نقصان دہ مواد اور استحصالی سرگرمیوں سے بچانا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس میں خاندان بھی بنیادی ذمہ داری رکھتے ہیں اور والدین کو چاہیے کہ وہ آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کریں، پیرنٹل کنٹرولز کا استعمال کریں اور عمر کے مطابق موزوں مواد کو یقینی بنائیں۔
سعودی عرب کی میڈیا تبدیلی
وزیر نے مملکت کو ایک تاریخی سفر پر قرار دیا جو “ناممکن کو ممکن اور ممکن کو کامیابیوں میں بدل رہا ہے،” اور اس کی علاقائی و عالمی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے جائیداد سے متعلق اصلاحات کی بھی تعریف کی جو ہاؤسنگ مارکیٹ میں استحکام لائی ہیں اور قومی دن کی تقریبات کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔
عالمی شناخت اور میڈیا کی ترقی
الدوسری نے مملکت کی بڑھتی ہوئی عالمی میڈیا شناخت کا ذکر کیا اور بتایا کہ چھ سعودی اداروں نے شارجہ گورنمنٹ کمیونیکیشن ایوارڈز میں نو انعامات جیتے، جن میں وزارت اطلاعات کے لیے تین اعزازات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 14 سے زیادہ کمپنیوں نے میڈیا فیلوشپ پروگرام میں شمولیت کے لیے درخواست دی ہے، جو ڈیجیٹل میڈیا، فلم پروڈکشن، گیمنگ اور ڈیٹا اینالیٹکس میں 200 سے زائد تربیتی مواقع فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا: “یہ کوششیں ہمارے اس عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ ہم ایک ایسا جدید، ذمہ دار اور عالمی سطح پر مسابقتی میڈیا ماحولیاتی نظام قائم کریں جو ہمارے قومی مفادات اور سماجی اقدار دونوں کی خدمت کرے۔”