امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ انہوں نے جوہری طاقت رکھنے والے پاکستان اور بھارت کے درمیان "بہت بڑے” تنازعے کو حل کیا۔
ٹرمپ نے کوانٹیکو میں فوجی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا:”میں نے یہاں آنے کے بعد سے بہت سی جنگیں ختم کی ہیں۔ ہم یہاں تقریباً نو ماہ سے ہیں اور میں نے سات تنازعات حل کیے ہیں۔ اور کل ہم نے شاید سب سے بڑے تنازعے کو حل کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا تنازعہ بہت بڑا تھا، دونوں جوہری طاقتیں تھیں، میں نے اسے حل کیا۔”
غزہ کے تنازعے کو ختم کرنے کے اپنے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے، جس کا اعلان انہوں نے پیر کو کیا تھا، ٹرمپ نے کہا:”ہم نے اسے حل کر لیا ہے۔ حماس کو اتفاق کرنا ہوگا، اور اگر وہ نہیں کرتے تو ان کے لیے یہ بہت مشکل ہوگا، لیکن جو ہے سو ہے۔ لیکن تمام عرب ممالک، مسلم ممالک اس پر متفق ہیں۔”
10 مئی سے، جب ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا تھا کہ بھارت اور پاکستان نے واشنگٹن کی ثالثی میں ہونے والی "طویل رات” کی بات چیت کے بعد "فوری اور مکمل” جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، انہوں نے تقریباً 50 بار یہ دعویٰ دہرایا ہے کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو "حل کرنے میں مدد کی”۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے دنیا کے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے بھی ٹرمپ نے یہ دعویٰ دہرایا کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ ختم کیا۔
بھارت مسلسل یہ مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ پاکستان کے ساتھ دشمنی ختم کرنے کا معاہدہ دونوں ممالک کی افواج کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (DGMO) کے درمیان براہِ راست بات چیت کے نتیجے میں طے پایا تھا۔