احمد آباد: گاندھی نگر کے سیکٹر-24 کی خاموشی منگل کے روز اس وقت ٹوٹ گئی جب ایک خاتون کانسٹیبل اپنے بھائی کے گھر پر مشکوک حالات میں مردہ پائی گئی۔ پولیس کے مطابق کانسٹیبل کی لاش بے لباس تھی اور اس پر تشدد کے نشانات موجود تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جھگڑے کے بعد اسے دباکر ہلاک کیا گیا۔ چند گھنٹوں میں ہی پولیس نے اس کے عاشق کو حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کر لیا۔
افسر نے کہا کہ جنسی زیادتی ثابت نہیں ہوئی ہے۔ موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے پینل پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
رِنکل، جو احمد آباد کے شاہی باغ پولیس ہیڈکوارٹر میں تعینات تھی، اپنے بھائی اور بھابھی کے ساتھ سیکٹر-24 میں پاتھیا پستک منڈل اسٹاف کوارٹرز میں رہتی تھی۔ وہ پیر کی رات تقریباً ساڑھے نو بجے ڈیوٹی سے گھر واپس آئی تھی۔ اگلی صبح جب اس کے اہلِ خانہ، جو بھاونگر میں ایک مذہبی رسومات کے سلسلے میں گئے ہوئے تھے، اس سے رابطہ نہ کر سکے تو انہوں نے ایک پڑوسی کو اطلاع دی۔ "اس نے دیکھا کہ دروازہ باہر سے بند تھا۔ وہ اندر گیا اور رِنکل کی بے لباس لاش ملی،” ایک پولیس افسر نے بتایا۔ پڑوسی نے فوری طور پر ایمرجنسی سروسز کو اطلاع دی اور ایمبولینس کے ڈاکٹر نے اسے مردہ قرار دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کانسٹیبل کو جانتا تھا اور ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس نے یہ جرم اس وقت کیا جب وہ اکیلی گھر پر تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم امریلی کا رہائشی ہے اور اس کا کانسٹیبل کے ساتھ رشتہ تھا۔ "ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا، جس کے بعد اس نے اسے دباکر ہلاک کیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔
انہوں نے مزید بتایا: "ہمیں اس کی ملوث ہونے کا شک اس وقت ہوا جب معلوم ہوا کہ اس کا موبائل فون بند ہے۔ اسے ٹیکنیکل نگرانی اور انسانی انٹیلیجنس کی مدد سے ٹریس کیا گیا۔”
سیکٹر-21 پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکام نے وضاحت کی کہ اگرچہ کانسٹیبل کی لاش بے لباس ملی ہے لیکن جنسی زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔ زیادتی کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت بے بنیاد ہیں۔ پینل پوسٹ مارٹم زخموں کی نوعیت پر وضاحت فراہم کرے گا اور موت کی اصل وجہ کی تصدیق کرے گا۔
گاندھی نگر کرائم برانچ نے ملزم سے تفصیلی تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مزید شواہد، بشمول سی سی ٹی وی فوٹیج اور کال ڈیٹا ریکارڈ، کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔