نیویارک، امریکی عدالت نے اسٹوڈنٹ لون اسٹارٹ اپ فرینک (Frank) کی بانی چارلی جاوائس کو دنیا کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک جے پی مورگن چیِس کو دھوکہ دینے پر7 سال سے زائد قید کی سزا سنائی ہے۔
33 سالہ جاوائس پرالزام تھا کہ انہوں نے اپنے اسٹارٹ اپ کے صارفین کی تعداد بڑھا چڑھا کرپیش کی اورجعلی ڈیٹا فراہم کر کے جے پی مورگن کو 175 ملین ڈالر (130 ملین پاؤنڈ) میں کمپنی خریدنے پرآمادہ کیا۔
عدالت نے انہیں 22 ملین ڈالرکی ضبطی اور جے پی مورگن کو 287 ملین ڈالر ہرجانے کی ادائیگی کا بھی حکم دیا، جو وہ اپنے شریک ملزم اولیورامرکے ساتھ ادا کریں گی، امرکمپنی کے چیف گروتھ اینڈ ایکوزیشن آفیسر تھے۔
فیڈرل پراسیکیوٹرزنے عدالت سے 12 سال قید کی درخواست کی تھی، تاہم جاوائس کے وکلاء نے 18 ماہ قید کی اپیل کی، آخرکارامریکی ڈسٹرکٹ جج ایلون ہیلرسٹین نے سات سال سے زائد سزا سنائی۔
جاوائس نے 2017 میں فرینک کی بنیاد رکھی، جسے کالج طلبہ کی مالی معاونت میں مدد دینے والا پلیٹ فارم قراردیا گیا، کامیابی کے بعد انہیں فوربزکے “30 انڈر 30” میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
جے پی مورگن نے 2021 میں فرینک کو خریدا، اس امید پرکہ لاکھوں طلبہ کا ڈیٹا بینک کے کسٹمر بیس کو وسعت دیگا تاہم انکشاف ہوا کہ اصل صارفین کی تعداد تقریباً 3 لاکھ تھی جبکہ پیش کردہ ڈیٹا میں 40 لاکھ کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
عدالت میں اپنے خط میں جاوائس نے کہا کہ میں جیوری کے فیصلے کو قبول کرتی ہوں اوراپنی غلطیوں کی مکمل ذمہ داری لیتی ہوں، کوئی عذرنہیں صرف پشیمانی ہے۔