دبئی پولیس کے انسدادِ اقتصادی جرائم کے شعبے نے دبئی ہیلتھ اتھارٹی (DHA) کے تعاون سے ایک شخص کو بغیر لائسنس کے طب کی مشق کرنے اور اپنے فلیٹ میں ہیئر ٹرانسپلانٹ کے غیر قانونی آپریشن کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ حکام کے مطابق ملزم کے اقدامات سے کلائنٹس کی جان کو خطرہ لاحق ہوا اور یہ متحدہ عرب امارات کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
سوشل میڈیا پر جعلی کلینک کی تشہیر
ملزم ایک مخصوص سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے اپنی غیر قانونی ہیئر ٹرانسپلانٹ خدمات کے ویڈیوز شائع کر کے ان کی تشہیر کر رہا تھا، جس سے لوگوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہوئے۔ دبئی پولیس اور دبئی ہیلتھ اتھارٹی نے مشترکہ تحقیقات کے بعد کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
فلیٹ کو کلینک میں تبدیل کیا گیا تھا
انسدادِ اقتصادی جرائم کی ٹیم نے ملزم کے تین کمروں پر مشتمل فلیٹ پر چھاپہ مارا، جہاں پتہ چلا کہ دو کمرے رہائش کے لیے استعمال ہو رہے تھے جبکہ تیسرا کمرہ ایک غیر قانونی طبی کلینک میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔پولیس نے وہاں سے طبی آلات، سرجیکل ٹولز، بے ہوشی کی ادویات، جراثیم کش مادے، اور ہیئر ٹرانسپلانٹ میں استعمال ہونے والے دیگر کیمیکلز برآمد کیے جن میں سے کسی بھی چیز کے لیے درست حفاظتی یا صحت کے معیارات موجود نہیں تھے۔
غیر قانونی کلینک بند قانونی کارروائی شروع
حکام نے فلیٹ کو بند کر دیا ہے، تمام طبی سامان ضبط کر لیا گیا ہے، اور ملزم کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔دبئی پولیس نے کہا کہ ایسے غیر قانونی طبی طریقے عوامی صحت و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
عوام کے لیے انتباہ
حکام نے شہریوں کو متنبہ کیا کہ وہ صرف لائسنس یافتہ کلینکس سے ہی طبی اور جمالیاتی خدمات حاصل کریں اور معالجین کے تصدیق شدہ لائسنس اور قابلیت ضرور چیک کریں۔دبئی پولیس نے عوام سے اپیل کی کہ کسی بھی مشتبہ یا غیر قانونی طبی سرگرمی کی اطلاع سرکاری ذرائع ابلاغی چینلز کے ذریعے دیں۔