• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home بلاگ

بیوروکریسی کا زوال  

by ویب ڈیسک
اکتوبر 9, 2025
in بلاگ
0
پاکستان کا ہر شہری 2 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض ہوگیا
0
SHARES
236
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

تحریر : سمیرا سلیم

پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے حال ہی میں انکشاف کیا کہ چیف سیکرٹری پنجاب نے ان سے کہا ہے کہ انھیں ڈر ہے کہ مریم نواز کسی دن جہاز میں 10 ارب روپے بھر کر نیچے ہی نہ گرا دیں۔ ان جملوں پر غور کریں تو اس میں بیوروکریسی کے زوال کی اک داستان چھپی ہوئی ہے۔

حالیہ سیلاب نے جو تباہی مچائی اس میں بھی قدرت سے کہیں زیادہ قصور ان حکمرانوں اور سرکاری بابوز کا نظر آئے گا جن کی ہر صبح کا آغاز اس سوچ سے ہوتا ہے کہ آج حکمرانوں کی تعریف کیلئے کون سے نئے طریقے اپنانے ہیں۔ کسی بھی ملک میں فیصلہ سازی کی اصل طاقت بیوروکریسی کے پاس ہوتی ہے اور زیادہ تر اہم فیصلے منتخب نمائندوں کے بجائے ریاستی حکام یا بیوروکریسی کرتی ہے۔ یہاں حالت یہ ہے کہ عوام سیلاب میں ڈوبی ہوئی تھی اور اعلی افسران سب جاپان کی سیر کر رہے تھے۔

 دوسری جانب وزیراعلی صاحبہ کا سارا زور میرا پیسہ میری مرضی ، میرا صوبہ میری مرضی پر ہے۔کوئی انھیں بتائے کہ یہ صوبہ اور عوام کا پیسہ دونوں ہی آپ کے پاس امانت ہیں اگرچہ یہ امانتداری جس طرح سپرد کی گئی ہے اس کی حقیقت بھی کامن ویلتھ رپورٹ نے خوب آشکار کر دی ہے۔ کسی نے وزیر اعلی کو اپنی مرضی کرنے سے نہیں روکا بس اس مرضی میں تھوڑا حصہ اس عوام کو بھی دے دیں جس کے خون پسینے کی کمائی سے وہ سب قرض سود سمیت چکایا جائے گا جو آپ کی حکومت نے اب تک لیا ہے۔

پنجاب اس وقت قرضوں کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے نئے مالی سال کے 38 دنوں میں حکومت پنجاب اسٹیٹ بینک سے 405 ارب روپے کا قرض لے چکی ہے جبکہ حالات یہ ہیں کہ پرانا قرض چکانے کے لئے بھی نئے قرضوں پر ہی انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔شریف فیملی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کو ٹھیک کرنے کی بجائے ایسے کام کئے ہیں جو عوام کو نظر آتے ہوں۔ سڑکیں ، لیپ ٹاپ اسکیمیں ، نیلی پیلی ٹیکسی سکیم اور میٹرو بس اسی سوچ کی آئینہ دار ہیں۔

یہ اور بات ہےکہ شہباز شریف دور میں 30 ارب روپے سے لاہور میں ایک مخصوص روٹ پر بننے والی میٹرو بس پر سبسڈی کی مد میں روزانہ پنجاب حکومت عوام کے ٹیکسوں سے 50 لاکھ روپے ترکش کمپنی کو ادا کرتی تھی جس سے تقریباً ایک سال میں ہی پنجاب حکومت کو 1.64 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ ہم پہلے قرض لیکر کوئی منصوبہ بناتے ہیں اور پھر اس پر سبسڈی دینے کیلئے مزید قرض لیتے ہیں اور عوام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اس احسان عظیم پر تالیاں بھی بجائے۔

وزیراعلی مریم نواز کے دور میں بھی اسی پالیسی کا تسلسل جاری ہے۔ جس صوبے کے 60 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہوں وہاں صرف الیکٹرک بسوں کی اشتہاری مہم پر اربوں روپے اڑائے جا رہے ہیں۔ اخباری اطلاعات کے مطابق پنجاب کے محکمہ خزانہ نے الیکٹرک بسوں کی لانچنگ اور میڈیا میں تشہیری مہم کے لیے مانگے گئے ایک ارب روپے کی سمری پر اعتراضات اٹھا دئیے ہیں۔ حکومت کو یہ بھی باور کرایا ہے کہ صوبہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اخراجات کو کنٹرول کرنے کا پابند ہے ، لہذا فضول خرچیاں نہیں کر سکتا۔ مزید برآں ، محکمہ خزانہ نے پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کے اے ڈی کو بتایا کہ محکمہ پہلے ہی بہاولپور اور فیصل آباد بس ڈپو کے لیے 5.7بلین روپے جاری کر چکا ہے،اور موجودہ مالی سال کے دوران، ڈی جی پی آر کو ایڈورٹائزنگ اینڈ پبلسٹی کے تحت 1.6ارب روپے فراہم کر دئے گئے ہیں۔

ویسے جس بیوروکریٹ نے اعتراض اٹھانے کی جرآت کہ ہے وہ یقینا ستائش کا مستحق ہے۔اب اس گستاخی کا انجام کیا ہوگا وہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔گذشتہ سال عام انتخابات جس انداز میں ہوئے اس نے حکمرانوں کو اس فکر سے ازاد کردیا ہے کہ وہ عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔پہلے یہ ہوتا تھا انتخابی عمل میں سفافیت کا کچھ نہ کچھ بھرم رکھا جاتا تھا ۔حکمرانوں کو بھی فکر ہوتی تھی کہ کام نہ کیا تو اگلی بار عوام منتخب نہیں کرے گی۔ بھلا ہو ہمارے الیکشن کمیشن کا اس نے حکمران اشرافیہ کو اس مصیبت سے بھی چھٹکارا دلا دیا۔مہذب ممالک میں حکمران شاہ خرچیاں کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

ناروے  جو ایک امیر ملک ہے ماضی میں اس کے معاشی حالات بھی اچھے نہیں تھے۔ 1969 میں  آئل کی دریافت نے اس ملک کی قسمت بدل دی تاہم اس میں تمام تر کریڈٹ وہاں کی حکومتوں کا ہے جنھوں نے آئل کی آمدن کو عیاشیوں میں نہیں اڑایا بلکہ 1990 میں  گورنمنٹ پینشن فنڈ گلوبل جسے آئل فنڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، قائم کیا تاکہ ناروے کے پیٹرولیم سیکٹر کی اضافی آمدن سے سرمایہ کاری کی جا سکے۔ اس وقت سے لیکر اب جون 2025 تک صرف اس فنڈ کے اثاثے 2 ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہیں۔ ناروے کے پاس یہ خودمختاری ان کی لیڈرشپ کے صیح فیصلوں کی بدولت آئی ہے ، جس میں عوام کے مفاد کو ترجیح دی گئی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اب ہر نارویجین شہری کے لئے ریزرو میں  حکومت کے پاس 3 لاکھ چالیس ہزار امریکی ڈالرز موجود ہے، جبکہ پاکستان میں ہر شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض ہے۔ ایک چھوٹا سا ملک محدود وسائل ، صرف آئل کی آمدن کو صحیح طریقے سے استعمال کرکے چند دہائیوں میں اتنی ترقی کر گیا ۔ ایک ہم ہیں کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود آئی ایم ایف کے چنگل سے نہ نکل سکے۔

ویب ڈیسک

ویب ڈیسک

Next Post
نواب منصور علی خان پٹودی کا میا ں بیوی میں ہونے والے جھگڑوں سے نمٹنے کا دلچسپ مگر انتہائی کامیاب طریقہ جو انہوں نے اپنے بیٹے سیف کو بتایا تھا

نواب منصور علی خان پٹودی کا میا ں بیوی میں ہونے والے جھگڑوں سے نمٹنے کا دلچسپ مگر انتہائی کامیاب طریقہ جو انہوں نے اپنے بیٹے سیف کو بتایا تھا

انڈر ورلڈ ڈان طیفی بٹ کی ہلاکت ، کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ پنجاب( سی سی ڈی) نے تفصیلات جاری کردیں ، نئے اہم انکشافات

انڈر ورلڈ ڈان طیفی بٹ کی ہلاکت ، کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ پنجاب( سی سی ڈی) نے تفصیلات جاری کردیں ، نئے اہم انکشافات

پاکستان میں پہلی بار خاتون کے عطیہ قارنیہ کی کامیاب پیوند کاری، 2 فوجی جوانوں کی بینائی لوٹ آئی

پاکستان میں پہلی بار خاتون کے عطیہ قارنیہ کی کامیاب پیوند کاری، 2 فوجی جوانوں کی بینائی لوٹ آئی

یہ صرف واش روم نہیں ، خواتین کی عزت نفس کا تحفظ ہے ، کون بنے گا کروڑ پتی میں کیا وعدہ پورا کرنے پر 22 سالہ ماسٹرز ڈگری ہولڈر شکھا امیتابھ بچن کی مشکور

یہ صرف واش روم نہیں ، خواتین کی عزت نفس کا تحفظ ہے ، کون بنے گا کروڑ پتی میں کیا وعدہ پورا کرنے پر 22 سالہ ماسٹرز ڈگری ہولڈر شکھا امیتابھ بچن کی مشکور

افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس میں خاتون صحافیوں پر پابندی، بھارتی حکام وضاحتوں پر مجبور،اپوزیشن کی مودی حکومت پر شدید تنقید

افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس میں خاتون صحافیوں پر پابندی، بھارتی حکام وضاحتوں پر مجبور،اپوزیشن کی مودی حکومت پر شدید تنقید

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In