لاہور: پنجاب کابینہ میں شامل ہونے والے دو نئے وزرا نے حلف اٹھالیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دو سینئر رہنما، سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان اور سابق صوبائی وزیر بلدیات منشاہ اللہ بٹ، پیر کے روز وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی کابینہ میں صوبائی وزراء کے طور پر شامل کر لیے گئے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے گورنر ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں نئے وزراء سے حلف لیا۔ تقریب میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان، ڈپٹی اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان، صوبائی کابینہ کے اراکین اور دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔
رانا اقبال خان، جو قصور سے تعلق رکھتے ہیں، مرحوم سیاسی رہنما رانا پھول محمد کے صاحبزادے ہیں۔ ان کے رشتہ دار، رانا سکندر حیات خان، پہلے ہی صوبائی وزیر تعلیم کے طور پر کابینہ میں شامل ہیں۔
منشاہ اللہ بٹ، جو سیالکوٹ کے سینئر سیاسی رہنما ہیں، اس سے قبل شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی کابینہ میں بھی وزیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سیالکوٹ سے ایک اور رہنما، ذیشان رفیق، بھی صوبائی وزیر برائے بلدیات ہیں۔
ان نئی شمولیتوں کے ساتھ، قصور اور سیالکوٹ جیسے شہروں سے اب پنجاب کابینہ میں دو دو وزراء موجود ہیں۔ اسی طرح نارووال سے بھی دو وزراء—بلال اکبر خان اور سردار رمیش سنگھ اروڑپہلے ہی شامل کیے جا چکے ہیں۔
رانا اقبال اور منشاہ اللہ بٹ دونوں مسلم لیگ (ن) میں اپنی وفاداری اور مشکل وقتوں میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہنے کے باعث قابلِ احترام سمجھے جاتے ہیں۔
تاہم، نئی تقرریوں کے باوجود جنوبی پنجاب صوبائی کابینہ میں نمایاں طور پر کم نمائندگی رکھتا ہے، جب کہ کابینہ پر لاہور، لاہور ڈویژن اور وسطی پنجاب کے وزراء کا غلبہ برقرار ہے۔ بیس سے زائد وزراء پر مشتمل کابینہ میں صرف دو ارکان کاظم پیرزادہ (بہاولپور) اور شیر علی گورچانی (راجن پور)—جنوبی پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں۔
لاہور کی مضبوط موجودگی مزید مستحکم ہو گئی ہے کیونکہ متعدد اہم وزراء جیسے بلال یاسین، خواجہ سلمان رفیق، فیصل ایوب کھوکھر، سہیل شوکت بٹ اور خواجہ عمران نذیر کا تعلق بھی لاہور سے ہے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ وزیرِاعلیٰ مریم نواز اور وزیرِاعظم شہباز شریف، دونوں کا تعلق بھی لاہور سے ہے۔