امریکہ نے بھارتی نژاد معروف اسکالر ایشلے ٹیلِس کو قومی دفاعی معلومات غیر قانونی طور پر رکھنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔
امریکی حکام کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف نامہ (affidavit) کے مطابق، ٹیلِس کے ورجینیا میں واقع گھر سے ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل خفیہ دستاویزات برآمد ہوئیں۔
ورجینیا کی ایک وفاقی عدالت نے منگل کے روز ٹیلِس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ٹیلِس امریکی ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس (محکمہ دفاع) کے آفس آف نیٹ اسسمنٹ میں بطور کنٹریکٹر خدمات انجام دے رہے تھے۔
اگلے ہفتے ان کی حراست پر سماعت متوقع ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق، اگر ٹیلِس مجرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں 10 سال قید، ڈھائی لاکھ ڈالر جرمانہ، اور جائیداد ضبطی جیسی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، ایف بی آئی نے ٹیلِس کے گھر کی تلاشی کے دوران "سیکرٹ” اور "ٹاپ سیکرٹ” درجے کی درجنوں خفیہ فائلیں برآمد کیں۔
یہ فائلیں الماریوں اور کچرے کے تھیلوں میں رکھی ہوئی تھیں۔تحقیقات کے مطابق، ٹیلِس نے کئی مواقع پر یہ خفیہ دستاویزات خود پرنٹ کیں اور کبھی کبھار اپنے ساتھیوں سے مدد بھی لی۔ان میں امریکی فوجی طیاروں کی صلاحیتوں سے متعلق معلومات بھی شامل تھیں۔
عدالتی شواہد میں شامل ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ٹیلِس کو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کی عمارتوں سے ایک بریف کیس لے کر نکلتے ہوئے دیکھا گیا جس میں مبینہ طور پر یہ دستاویزات موجود تھیں۔
امریکی حکام کا یہ بھی الزام ہے کہ ٹیلِس نے گزشتہ چند سالوں کے دوران چینی حکومت کے نمائندوں سے متعدد ملاقاتیں کیں۔
حلف نامے میں ستمبر 2022 کی ایک خصوصی ملاقات کا ذکر ہے، جب ٹیلِس ایک منیلا فولڈر لیے ڈنر پر پہنچے، جبکہ چینی حکام ایک تحفے کا بیگ لے کر آئے تھے۔ایک اور ملاقات 11 اپریل 2023 کو ہوئی جس میں مبینہ طور پر ایرانی-چینی تعلقات اور جدید ٹیکنالوجیز پر گفتگو ہوئی۔
ایشلے ٹیلِس جنوبی ایشیا کی خارجہ پالیسی کے ماہر ہیں اور کارنیگی اینڈاؤمنٹ فار انٹرنیشنل پیس میں سینئر فیلو کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔وہ صدر جارج ڈبلیو بش کے دور میں وائٹ ہاؤس نیشنل سیکیورٹی کونسل کے رکن بھی رہے۔انہوں نے 2001 میں امریکی محکمہ خارجہ میں ملازمت شروع کی اور پورے کیریئر کے دوران ٹاپ سیکرٹ کلیئرنس رکھتے رہے۔
امریکی اٹارنی لنڈسے ہیلیگن کا کہنا ہے کہ ہم اپنے شہریوں کو ہر قسم کے اندرونی اور بیرونی خطرات سے محفوظ رکھنے پر مکمل توجہ دے رہے ہیں۔اس مقدمے میں عائد الزامات امریکی شہریوں کی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ظاہر کرتے ہیں۔
ٹیلِس کی وکیل ڈیبورا کرٹس نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگلی سماعت میں اپنا مؤقف پیش کرنے کے منتظر ہیں تاہم انہوں نے مزید تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔