ابوظہبی نے مصنوعی ذہانت (AI) کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا نظام متعارف کرایا ہے جو ذیابطیس، کینسر جیسی بیماریوں کے خطرات کی پیشگوئی علامات ظاہر ہونے سے پہلے ہی کر لیتا ہے، تاکہ شہری زیادہ طویل اور صحت مند زندگی گزار سکیں۔
محکمہ صحت ابوظہبی (DoH) نے ایک AI پر مبنی مریض کے خطرے کا پروفائل (Patient Risk Profile) تیار کیا ہے، جو تمام اسپتالوں اور کلینکس میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
یہ نظام ڈاکٹروں کو مریض کی زندگی بھر کی طبی معلومات کی بنیاد پر ابتدائی تشخیص اور بروقت علاج کے فیصلے کرنے میں مدد دیتا ہے۔
یہ اقدام ابوظہبی کی تین نکاتی ہیلتھ کیئر حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس میں
طویل العمری (Longevity)
اعلیٰ معیار کی طبی خدمات (Best-in-class care)
نظام کی مضبوطی (System resilience)
یہ ٹول مریض کے پیدائش سے لے کر اب تک کے مکمل طبی ریکارڈ کا تجزیہ کرتا ہے اور ایسی باریک علامات تلاش کرتا ہے جو انسان شاید محسوس نہ کر سکے۔
اب یہ نظام مریض کی پوری میڈیکل ہسٹری کو اسکین کرتا ہے، رجحانات دیکھتا ہے جنہیں انسان پہچان نہیں سکتا۔
اس طرح ڈاکٹرز علاج شروع کر سکتے ہیں بیماری ظاہر ہونے سے پہلے۔جس کے نتیجے میں لوگ زیادہ طویل اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں، کیونکہ بیماریوں کو شروع میں ہی پکڑ لیا جاتا ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر آف ڈیجیٹل ہیلتھ، محکمہ صحت ابوظہبی ابراہیم الجلاف نے خلیج ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مصنوعی ذہانت کا مقصد ڈاکٹروں کی جگہ لینا نہیں بلکہ ان کی مدد کرنا ہے۔