نئی دہلی: کانگریس کی قومی ترجمان شمع محمد نے بدھ کے روز بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر پر مذہبی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا کہ آخر سرفراز خان کو قومی ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا۔
شمع محمد نے ایک پوسٹ میں لکھا:
"کیا سرفراز خان کو ان کے سرنیم (خاندانی نام) کی وجہ سے منتخب نہیں کیا گیا؟ ہم جانتے ہیں کہ گوتم گمبھیر اس معاملے میں کہاں کھڑے ہیں۔
ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب نیشنل سلیکشن کمیٹی نے انڈیا اے ٹیم کا اعلان کیا جو جنوبی افریقہ اے کے خلاف دو فرسٹ کلاس میچز کھیلے گی۔
سرفراز خان، جنہوں نے بدھ کو اپنی 28ویں سالگرہ منائی، کو رشبھ پنت کی قیادت والی دونوں ٹیموں میں شامل نہیں کیا گیا۔
سرفراز کو ٹیم سے باہر رکھنے کے فیصلے نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کارکردگی کے باوجود انہیں نظرانداز کیا جا رہا ہے؟ کئی شائقین اور تجزیہ کاروں نے سوال کیا ہے کہ آیا ممبئی کے بیٹر سرفراز اب بھی بھارت کی دوسری سطح کی ٹیم کے لیے زیرِ غور ہیں یا نہیں۔
شمع محمد کے بیان پر بی جے پی رہنما شہزاد پونا والا نے سخت ردِعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا:
یہ خاتون اور ان کی پارٹی بیمار ہیں۔ روہت شرما کو موٹا کہنے کے بعد اب یہ لوگ ہماری کرکٹ ٹیم کو بھی مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں؟ دیش کا پارٹیشن کر کے بھی دل نہیں بھرا کیا؟ اسی ٹیم میں محمد سراج اور خلیل احمد کھیل رہے ہیں! بھارت کو مذہبی اور ذات پات کی بنیاد پر بانٹنا بند کرو!ان کا مزید کہنا تھا کہ "اپنا گندا سیاسی اور مذہبی ایجنڈا کرکٹ سے باہر رکھو، شمع!
دوسری جانب، سرفراز خان، جنہوں نے فروری 2024 میں روہت شرما کی قیادت میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا، اب تک 6 ٹیسٹ میچوں میں 371 رنز بنا چکے ہیں، جن میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا بہترین اسکور 150 ہے جبکہ اوسط 37.10 اور اسٹرائیک ریٹ 74.94 رہا۔
انہوں نے نومبر 2024 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں بھارت کے لیے آخری میچ کھیلا تھا۔ وہ آسٹریلیا کے خلاف بارڈر-گاوسکر ٹرافی، انگلینڈ ٹور، اور ویسٹ انڈیز کے خلاف حالیہ ہوم سیریز میں ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔
ان کی جنوبی افریقہ اے سیریز کے لیے ٹیم سے عدم شمولیت نے مداحوں کو حیران کر دیا ہے۔





