پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے میڈیکل اور ڈینٹل طلبا کے لیے امتحانات میں کامیابی کے نمبروں (پاسنگ مارکس) اور حاضری سے متعلق اپنے سابقہ سخت فیصلے واپس لے لیے
ہیں۔رپورٹس کے مطابق کونسل کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق میڈیکل اسٹوڈنٹس کے لیے پاسنگ مارکس 50 فیصد اور 75 فیصد حاضری کی شرط دوبارہ مقرر کر دی ہے۔
اس سال کے آغاز میں پی ایم ڈی سی نے پاسنگ مارکس 65 فیصد تک بڑھا دیے تھے، جسے اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تاہم اب نئے نوٹیفکیشن میں سابقہ نوٹیفکیشنز (31 جنوری، 10 فروری، اور 15 اپریل 2025) کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔نیا فیصلہ تعلیمی سیشن 2024-2025 پر لاگو ہوگا۔
اسی طرح، حاضری سے متعلق فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا ہے۔ اب میڈیکل (MBBS) اور ڈینٹل (BDS) طلبا کے لیے 75 فیصد حاضری لازمی ہوگی، جبکہ پچھلے فیصلے کے مطابق یہ شرح 85 فیصد کر دی گئی تھی۔
مستقبل کے داخلوں کے لیے تجویز دی گئی ہے کہ پاسنگ مارکس اور حاضری دونوں میں 5 فیصد اضافہ کیا جائے۔ یہ تجویز بعد میں یونیورسٹیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد حتمی کی جائے گی۔
پی ایم ڈی سی نے تمام میڈیکل اور ڈینٹل جامعات کو ہدایت کی ہے کہ وہ نئے قواعد و ضوابط پر فوری عملدرآمد یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ رواں سال 3 فروری 2025 کو پی ایم ڈی سی نے اعلیٰ تعلیمی معیار کے لیے پاسنگ مارکس 70 فیصد اور حاضری 90 فیصد تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا، جسے طلبا اور تعلیمی اداروں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
طلبا تنظیموں اور یونیورسٹیوں کی جانب سے موصولہ تجاویز کے بعد کونسل نے بالآخر اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے پرانے معیار بحال کر دیے، جس سے میڈیکل اور ڈینٹل طلبا کے لیے تعلیمی تقاضے نسبتاً آسان ہو گئے ہیں۔





