• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home بلاگ

حکومت کے معاشی ترقی کے دعوے اور حقائق

by ویب ڈیسک
نومبر 5, 2025
in بلاگ
0
وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات ،ایف بی آر نے 65 ارب روپےکے ریفنڈز جاری کردیے، تفصیلات جانیں 
0
SHARES
92
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

سمیرا سلیم کا بلاگ

موجودہ حکومت اپریل 2022 میں جب پی ڈی ایم کا کا لبادہ اوڑھے برسراقتدار آئی تو کہا کرتی تھی کہ عمران خان کی حکومت نے ملک دیوالیہ کر دیا ہے۔ معیشت تباہ ہوگئی ہےاور عوام مہنگائی کے ہاتھوں تنگ آ کر خودکشیاں کرہے ہیں۔ ان کا نعرہ تھا کہ ہم سیاست نہیں ریاست بچانے آئے ہیں۔

3 سال کے بعد آج حالات یہ ہیں کہ سیاست کے پلے کچھ رہنے دیا نہ ریاست کے۔ جنوبی ایشیا کی دوسری بڑی معیشت معاشی بدحالی کا منظر پیش کر رہی ہے اور اس کی توثیق اب قابل اعتماد عالمی اداروں کی جانب سے بھی کی جا رہی ہے۔ عجیب بات ہے کہ آج سول ملٹری تعلقات بھی مثالی ہیں، سفارتی محاذ پر بھی کامیابی مل رہی ہے، مگر اس سب کے باوجود معاشی حقائق خوش نما منظر پیش نہیں کر رہے۔

 برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز نے 2023 میں بھی خبردار کیا تھا کہ پاکستان کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔ اس وقت شہباز شریف کو وزیراعظم بنے ایک سال بیت چکا تھا ۔ ملک میں غیر ملکی کرنسی کی شدید قلت تھی اور درآمدی سامان سے بھرے سینکڑوں کنٹینرز بندرگاہوں پر پھنسے ہوئےتھے۔ کاروبار بند ہو رہے تھے۔ آج حالات مزید خوفناک ہیں۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ ساتھ مقامی کمپنیاں بھی بند ہو رہی ہیں۔ ایکسپورٹ تنزلی کی جانب گامزن ہے اور زرعی گروتھ نا ہونے کے برابر گویا ہر شعبہ تباہی کا نوحہ لکھ رہا ہے۔ شارٹ ٹرم پالیسی فیل ہو چکی مگر پھر بھی حکومت اسٹرکچرل ریفارمز سے کترا رہی ہے۔

فنانشل ٹائمز کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق دیگر ایشیائی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں سرمایہ کاری کی شرح کم ہے۔ گزشتہ برس کی نسبت پاکستان کی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 55 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔جولائی تا ستمبر 2025 کے 3 ماہ میں پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری منفی 64.5 ملین ڈالر تک گر گئی۔ گزشتہ برس سال کے اسی دورانیے میں پاکستان کی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ  997 ملین ڈالر تھی۔گویا ایس آئی ایف سی بھی خاطر خواہ تبدیلی نہیں لاسکا۔  ورلڈ بینک کی رپورٹ کہتی ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی اتنی سست ہے کہ وہ عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے یا بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے روزگار پیدا کرنے کے قابل نہیں رہی۔ ورلڈ بینک نے 2.6فیصد شرح نمو کی پیشگوئی کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان  60 ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ کا پوٹینشل رکھتا ہے، لیکن ہائی ٹیرف، مہنگی توانائی اور لاجسٹک مسائل کی وجہ سے جو ایکسپورٹ 1990 میں جی ڈی پی کے 16 فیصد تھی،  2024 میں کم ہو کر 10.4فیصد پر آ گئی ہیں۔  پاکستان کی اقتصادی ترقی کا انحصار ترسیلات زر اور قرض پر ہے۔ صرف ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا۔

معیشت جمود کا شکار ہے اور ملک چلانے کے نام پر حکمران اشرافیہ اپنی عیاشیوں کے لئے قرض پر قرض لے رہی ہے۔ایف بی آر کی حالت یہ ہے کہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ٹیکس کا شارٹ فال 198 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کیلئے گذشتہ دنوں آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی  ہے کہ سولر پینل ، موبائل اور لینڈ لائن فون پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو بڑھایا جارہا ہے۔

حکومت نے ایک آسان طریقہ ڈھونڈ رکھا ہے کہ جب کبھی ٹیکس ہدف پورا نہ ہو تو جو پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والا طبقہ ہے ان پر ٹیکس کی شرح مزید بڑھادو۔ ۔ بدقسمتی سے ٹیکس اصلاحات کر کے نئے ٹیکس گزار شامل کرنے کے بجائے ٹیکس کے بوجھ تلے دبے لوگوں کو ہی دبایا جا رہا ہے۔ہر حکومت کا سب سے آسان ہدف تنخواہ دار طبقہ ہے۔ گزشتہ برس تنخواہ دار طبقے نے 55 فیصد اضافے کے ساتھ 608 ارب روپے ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کیا ہے۔ یہ ہے حکومت کی پالیسی اور ٹیکس اصلاحات۔ روپیہ کی حالت یہ ہے کہ آئے دن اپنی قدر مسلسل کھو رہا ہے۔2017 سے اب تک روپے کی قدر میں 60% سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے جو اوسطاً ہر سال تقریباً 14فیصد بنتی ہے۔ 

دوسری جانب ناقص پالیسیوں کے باعث زرعی شعبہ اور کسان کے حالات بھی اچھے نہیں۔ زراعت ایک ایسا شعبہ ہے جس پر 60 فیصد آبادی کا براہ راست انحصار ہے جبکہ زراعت پر مبنی بڑی بڑی صنعتوں کا دارومدار بھی زرعی شعبہ پر منحصر ہے۔ زراعت کا جی ڈی پی میں حصہ 20 فیصد ہے جبکہ 38 فیصد لیبر فورس اسی شعبے سے وابستہ ہے۔ زرعی شعبہ ٹیکسٹائل، چمڑے، چاول کی پروسیسنگ، خوردنی تیل اور فوڈ پروسیسنگ کو خام مال مہیا کرتا ہے۔ جون 2025 میں منصوبہ بندی کمیشن نے یہ اعتراف کیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر پالیسی فیصلوں اور حکومتی اقدامات کے نتیجے میں اس مالی سال کے دوران بڑی فصلوں کی پیداوار میں 13.5 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔

یہ اعدادوشمار حالیہ سیلاب آنے سے قبل کے ہیں۔ اس سیلاب نے زراعت اور کسانوں کی رہی سہی کمر بھی توڑ دی ہے۔ وفاقی کمیٹی برائے زراعت کو جو سرکاری دستاویز پیش کی گئی ہے اس میں کپاس کی فصل میں 34 فیصد کمی کا انکشاف کیا گیا ہے۔ اس کی وجوہات سیلاب کے علاوہ بیج کی ناقص کوالٹی ، سفید مکھی اور وائرس بیان کی گئی ہے۔کپاس کی پیداوار 2025-26 کے سیزن میں تیزی سے گر کر 10.18ملین گانٹھوں سے کم ہو کر 6.8ملین گانٹھوں پر آگئی ہے۔ کپاس کی کاشت کا ہدف 2.2 ملین ہیکٹرز تھا مگر یہ  2.0 ملین ہیکٹرز پر کاشت ہوئی اور اس کی اوسط پیداوار بھی کم رہی۔ کاٹن کی پیداوار میں کمی سے ٹیکسٹائل کا شعبہ بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے۔

پاکستان ٹیکسٹائل کونسل نے متعدد سرکاری محکموں کو خطوط لکھے ہیں جس میں مالی سال 2025-2026 کے پہلے کوارٹر کا ایکسپورٹ ڈیٹا کا تجزیہ شیئر کیا گیا ہے۔ حکومت کو انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر ٹیکسٹائل کے شعبے کو درپیش کلیدی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر پالیسی نہ بنائی تو پاکستان کی ایکسپورٹ میں مزید کمی ہو سکتی ہیں۔عمران خان کے دور حکومت میں زراعت کے شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد تھی جو اب سکڑ کر 0.56 فیصد پر آ چکی ہے ۔ن لیگ کی حکومت قوم کے چولہے جلانے کے نعرے مار کر آئی تھی، چولہے تو نہ جلے پر قوم کو جیتے جی ضرور جلا دیا

ویب ڈیسک

ویب ڈیسک

Next Post
’میں نے تمہارے لیے اپنی بیوی کو مار ڈالا، بنگلورو کے ڈاکٹر نے کیسے اپنی بیوی کو قتل کرکے اس قتل سے 4سے 5 خواتین کو پھانسنے کی کوشش کی ؟

’میں نے تمہارے لیے اپنی بیوی کو مار ڈالا، بنگلورو کے ڈاکٹر نے کیسے اپنی بیوی کو قتل کرکے اس قتل سے 4سے 5 خواتین کو پھانسنے کی کوشش کی ؟

بھارت: اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے نبی محتشم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ پر درود پڑھ لیا

ہرِیانہ میں ووٹ چوری کے الزامات: راہول گاندھی کا 25 لاکھ جعلی ووٹوں اور برازیلین ماڈل کی تصویر 22 بار استعمال ہونے کا دعویٰ

بہار انتخابات: راہول گاندھی کا ’10 فیصد فوج کو کنٹرول کرتے ہیں‘ والا بیان سیاسی طوفان کا باعث بن گیا

بہار انتخابات: راہول گاندھی کا ’10 فیصد فوج کو کنٹرول کرتے ہیں‘ والا بیان سیاسی طوفان کا باعث بن گیا

امریکی عدالت کی ڈونلڈ ٹرمپ کو جیل بھیجنے کی وارننگ، ہزاروں ڈالر جرمانہ عائد کردیا

برطانوی عوام کا امریکا پر اعتماد، ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے پہلے ہی سال میں بُری طرح گر گیا

ناسا نے انٹارکٹیکا کی برف سے غیر معمولی ریڈیو سگنلز دریافت کر لیے

ناسا نے انٹارکٹیکا کی برف سے غیر معمولی ریڈیو سگنلز دریافت کر لیے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In