لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہول گاندھی نے منگل کے روز ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی 10 فیصد آبادی بھارتی فوج کو کنٹرول کرتی ہے، یہ تبصرہ بڑے پیمانے پر اعلیٰ ذاتوں کی طرف اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
بہار کے ضلع اورنگ آباد اور کٹومبا میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا:ملک کی صرف 10 فیصد آبادی کو کارپوریٹ سیکٹر، بیوروکریسی، عدلیہ اور یہاں تک کہ فوج میں بھی مواقع ملتے ہیں۔ باقی 90 فیصد — یعنی پسماندہ طبقات، دلت، قبائلی اور اقلیتیں کہیں نظر نہیں آتے۔
یہ بیان اُن کے اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے گزشتہ ایک سال سے ہونے والے قومی ذات شماری (Caste Census) کے مطالبے کی توسیع ہے، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے فوج کا براہِ راست ذکر کیا ہے۔
راہول نے مزید کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری سے “ان 90 فیصد ہندوستانیوں کی نشاندہی ہوگی جو نظام سے باہر بیٹھے ہیں” اور اُن کے حقوق اور آئینی ضمانتوں کو تحفظ ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر 90 فیصد لوگوں کو حصہ داری نہیں ملتی تو آئین کا تحفظ ممکن نہیں۔ ہمیں یہ جاننا ہے کہ دلت، او بی سی، خواتین اور اقلیتیں کہاں اور کتنی ہیں۔ ہم اس مردم شماری کے ذریعے آئین کی حفاظت کر رہے ہیں۔





