استنبول: ترک استغاثہ نے منگل کے روز استنبول کے گرفتار اپوزیشن میئر اکرم امام اوغلو کے لیے 2 ہزار سال سے زائد قید کی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔
استغاثہ کے مطابق اکرم امام اوغلو پر الزام ہے کہ ان کی قیادت میں بدعنوانی کا ایک وسیع نیٹ ورک چل رہا تھا جس سے ریاست کو اربوں لیرا کا نقصان ہوا۔
اکرم امام اوغلو ان تمام الزامات کو پہلے ہی سیاسی انتقام قرار دے چکے ہیں جبکہ ان کی جماعت CHP نے بھی تازہ فردِ جرم کو بے بنیاد اور مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔
استنبول کے چیف پراسیکیوٹر آقن گورلیک نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ 4 ہزار صفحات پر مشتمل فردِ جرم میں 402 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں امام اوغلو بھی شامل ہیں۔ ان پر جرائم پیشہ تنظیم بنانے، رشوت، دھوکا دہی اور ٹینڈر میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
گورلیک کے مطابق اس نیٹ ورک کی سرگرمیوں کے باعث ریاست کو 160 ارب ترک لیرا (تقریباً 3.8 ارب ڈالر) کا نقصان ہوا۔
خیال رہے کہ استنبول بدعنوانی کے الزامات میں رواں سال مارچ سے زیر حراست ہیں۔





