• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home بلاگ

آلودگی کے بھیانک اثرات اور ریاستی مافیاز کا راج

by ویب ڈیسک
نومبر 15, 2025
in بلاگ
0
آلودگی کے بھیانک اثرات اور ریاستی مافیاز کا راج
0
SHARES
24
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

سمیرا سلیم کا بلاگ

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے ایک انتہائی اہم اور خوفناک تحقیق سامنے آئی ہے جسے برطانوی اخبار دی گارڈین نے شائع کیا ہے۔ اس رپورٹ میں فضائی آلودگی کے انسانی زندگی اور صحت پر تباہ کن اثرات بارے انکشافات کئے گئے ہیں۔

اس خاص تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر کے 170 ممالک میں 18 ہزار 3 سو سے زیادہ تیل، گیس اور کوئلے کی جگہیں زمین کی سطح کے ایک وسیع رقبے پر قابض ہیں۔

تیل اور کھدائی کے کنوئیں ، گیس پائپ لائنوں اور دیگر انفراسٹرکچر کے مقامی آبادیوں کے قریب ہونے سے اربوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں جو کہ حکومتوں کی ان مقامی آبادیوں کے ساتھ گہری ناانصافیوں کا شاخسانہ ہے۔

دنیا کی ایک چوتھائی آبادی جن میں 124 ملین بچے شامل ہیں، آپریشنل فوسل فیول سے متعلق منصوبوں سے 1 سے 5 کلومیٹر فاصلے کے اندر رہتی ہے۔ جس سے نہ صرف 2 ارب سے زیادہ لوگوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں ،بلکہ اہم ماحولیاتی نظام بھی خطرے سے دو چار ہے۔

فوسل فیول انسانوں میں کینسر ، سانس اور دل کی بیماری، قبل از وقت پیدائش اور موت کے خطرے کو بڑھاتی ہیں۔ مزید برآں ، فوسل فیول پانی کی فراہمی اور ہوا کے معیار کو شدید متاثر کرتے ہیں۔

اس نئی تحقیق کے مطابق ایندھن کی آلودگی کے باعث اتنے بڑے پیمانے پر انسانی زندگیوں کو لاحق خطرات کے باوجود مزید 3 ہزار پانچ سو سے زیادہ نئی سائٹس کی تجویز زیر غور ہے۔ جس کے نتیجے میں 135 ملین مزید لوگ دھوئیں، شعلوں اور آلودگی کے پھیلاؤ کو برداشت کرنے پر مجبور ہونگے۔ افسوس کہ ان زیادہ آلودہ علاقے میں کم آمدنی والے اور پسماندہ گروہ آلودگی اور زہریلے مادوں کا غیر متناسب بوجھ برداشت کر رہے ہیں ۔

یہ تحقیق ایک ایسے وقت میں سامنے آئی جب برازیل میں انوائرمنٹ سے متعلق 30واں سالانہ اجلاس ہو رہا ہے۔ کوپ 30 میں شرکت کرنے والے لیڈرز مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ ان کی فوسل فیول کو مرحلہ وار ختم کرنے کی کوششوں میں پیش رفت نہیں ہو رہی۔ جس کی وجہ وہ مافیا ہے جو تقریبا ہر ملک اور ہر حکومت میں طاقتور ہوتا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے باوجود سزا نہیں بلکہ استشنی ملتا ہے۔ اس تلخ حقیقت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی کھل کر بات کی ہے۔

اس تحقیق میں ایندھن کی صنعت سے وابستہ مافیاز کو ایکسپوز کیا گیا ہے۔ تحقیق کے مطابق ایندھن کی صنعت اور اس کے ریاستی سپانسرز کئی دہائیوں سے یہ توجہی پیش کر رہے ہیں کہ انسانی ترقی کے لیے فوسل فیول کی ضرورت ہے ۔اس مافیا نے بنیادی طور پر معاشی ترقی کی آڑ میں انسانی زندگی پر اپنے منافع اور لالچ کو ترجیح دی۔

سیکرٹری جنرل ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ریاستی سپانسرز نے سمندروں ، حیاتیات اور ماحولیاتی نظام کو تباہ کر دیا اور مسلسل خلاف ورزیوں کے باوجود ان کو مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپیل کی ہے کہ کوپ30 عالمی انوائرمنٹ کانفرنس میں شمولیت اختیار کرنے والے لیڈروں کو چاہیے کہ ان کے مذاکرات کا مرکز منافع اور طاقت نہیں بلکہ لوگ ہونے چاہئیں۔

وطن عزیز بھی موسم سرما کے آغاز سے ہی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہے۔ ایسا ہر سال ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں بھی ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کی بنیادی وجہ فیکٹریوں کا دھواں ، زہریلی گیسوں کا اخراج ، گاڑیوں کا دھواں، گیس اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں ہے۔

دوسری بڑی وجہ جنگلات اور درختوں کی بے دریغ کٹائی، اور بے ہنگم شہری ترقیاتی منصوبے ہیں۔ حکومت پاکستان نے ایسے منصوبے شروع کیے جو مہنگے ترین اور انسانی صحت کے ناموافق تھے۔ توانائی کے بحران کا خاتمہ عوام کی صحت اور جیب پر بے حد بھاری پڑا۔ ان میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس میں سے ایک ساہیوال کول پاور پلانٹ بھی تھا۔ جس کے خلاف وہاں کے عوام کی ایک نہ سنی گئی۔

2015 سے لیکر اب تک ہم سموگ پر قابو نہیں پا سکے۔ ایسا نہیں تھا کہ اینٹی سموگ پالیسی نہیں بنائی گئی۔ بات سنجیدگی اور اس پر عملدرآمد کی تھی۔ 2017 میں نیو یارک ٹائمز نے لکھا تھا کہ پاکستان کے شہر لاہور میں سموگ سال کا پانچواں موسم بن گیا ہے۔ اکتوبر 2017 میں شہباز شریف کی وزارت اعلیٰ کے دور میں بننے والی پالیسی کو سات سال کا طویل عرصہ بیت گیا۔ مگر حالات بہتر ہونے کی بجائے مزید سنگین ہو گئے۔ اب لاہور ، ملتان، بہاولپور گویا ہر شہر میں کوئی ایسا گھر نہیں بچا جہاں پر ڈینگی ، نمونیا ، چیسٹ انفیکشن اور دیگر سانس اور دل کی بیماریوں نے گھر نہ کر رکھا ہو۔

کوپ 30 انوائرمنٹ کانفرنس سے یاد آیا کہ برازیل میں ہونے والی اس کانفرنس میں مریم نواز شریف بھی اپنی ٹیم ساتھ شرکت کرنے پہنچی تھیں۔ سنا ہے کہ انھوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے آلودگی کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات پر عالمی رہنماؤں کو آگاہ کرنا تھا۔ حیرت ہے لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر بنانے کے بعد مریم نواز صاحبہ دنیا کو آلودگی کم کرنے کے طریقے بتانے برازیل گئیں۔ سوچنے کی بات ہے کہ مریم نواز صاحبہ نے عالمی رہنماؤں کو آلودگی ختم کرنے کا کیا فارمولا پیش کیا ہو گا؟

جاپان کے طویل دورے کے بعد برازیل کا طویل دورہ اور پھر لندن یاترا۔۔ نہ کسان کے لئے ریلیف ہے نہ سیلاب زدگان کے لئے اور نہ ہی غریب غرباء کے لئے۔ ان سب کے لیے خزانہ ہمشہ خالی ہی رہا۔ بیماریاں اور تنگدستی ان کا مقدر رہیں۔ سوال یہ ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر ان حکمرانوں کے آئے دن بیرون ملک دوروں سے پاکستانیوں کو کیا ملا؟

ویب ڈیسک

ویب ڈیسک

Next Post
مندر کے باہر سے 16 ہزار کے جوتے چوری، سافٹ ویئر انجینئر رپورٹ درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچ گیا

مندر کے باہر سے 16 ہزار کے جوتے چوری، سافٹ ویئر انجینئر رپورٹ درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچ گیا

بھارتی فلم ’شعلے‘ 50 برس بعد نئے اختتام کیساتھ ریلیز کیلئے تیار، اب کی بار کلائمیکس میں کیا ہوگا؟

بھارتی فلم ’شعلے‘ 50 برس بعد نئے اختتام کیساتھ ریلیز کیلئے تیار، اب کی بار کلائمیکس میں کیا ہوگا؟

یو اے ای کے مرکزی بینک نے پرسنل لون کے لیے کم از کم تنخواہ کی شرط ختم کر دی

یو اے ای کے مرکزی بینک نے پرسنل لون کے لیے کم از کم تنخواہ کی شرط ختم کر دی

سعودی عرب میں عمرہ زائرین بس حادثے میں ایک ایسا بھارتی خاندان بھی شامل جن کے 9بچوں سمیت 18 افراد جاں بحق ، لرزہ خیز تفصیلات

سعودی عرب میں عمرہ زائرین بس حادثے میں ایک ایسا بھارتی خاندان بھی شامل جن کے 9بچوں سمیت 18 افراد جاں بحق ، لرزہ خیز تفصیلات

سعودی عرب میں بس کا المناک حادثہ،بس میں موجود 46زائرین میں سے 45 جاں بحق ، واحد زندہ بچ جانے والے عبدالصہیب کو نئی زندگی کیسے ملی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں 

سعودی عرب میں بس کا المناک حادثہ،بس میں موجود 46زائرین میں سے 45 جاں بحق ، واحد زندہ بچ جانے والے عبدالصہیب کو نئی زندگی کیسے ملی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں 

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In