بنگلورو: سافٹ ویئر انجینئر کو عبادت کیلئے مندر جانا مہنگا پڑا ، 16 ہزار روپے مالیت کے جوتے محض پانچ منٹ کے اندر اندر بنگلورو کے جنوبی علاقے بنشکرے تھرڈ اسٹیج میں واقع شری گنیشا مندر کے باہر سے چوری ہوگئے ۔
رپورٹس کے مطابق پولیس نے ابتدا میں جوتوں کی چوری کا ایف آئی آر درج کرنے میں ہچکچاہٹ دکھائی، تو سافٹ ویئر انجینئر نے اصرار کیا کہ رپورٹ درج کی جائے کیونکہ اس کے مطابق مندر کے باہر یہ ایک عام مسئلہ ہے۔
گیرینگر کے رہائشی نے پولیس کو بتایا کہ صرف چھ ماہ پہلے خریدی گئی ان کی جوتیاں 6 نومبر کو شام 7سات سے ساڑھے سات بجے کے درمیان چوری ہوئیں۔ وہ اپنے برانڈڈ جوتوں Asics میں مندر آئے تھے اور اپنی موٹر سائیکل پارک کر کے جوتیاں اسی جگہ چھوڑ دیں جہاں دیگر عقیدت مندوں نے بھی اپنے جوتے رکھے تھے۔
دعائیں کرنے کے بعد جب وہ صرف پانچ منٹ میں باہر نکلے تو دیکھا کہ جوتیاں غائب ہیں۔ انہوں نے فوراً مندر انتظامیہ اور پنڈت سے رجوع کیا۔
متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ تب مجھے معلوم ہوا کہ یہ مندر میں عام مسئلہ ہے۔ چوروں نے تو پنڈت کو بھی نہیں بخشا۔ ان کی چپلیں بھی دو بار چوری ہو چکی ہیں۔ بہت سے عقیدت مندوں نے بھی اپنے جوتے گم ہونے کے واقعات سنائے، مگر کسی نے پولیس میں شکایت درج نہیں کروائی۔ میں ایسے واقعات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہتا تھا۔
مندر کے داخلی دروازے پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں میں ایک شخص کو ننگے پاؤں عقیدت مند کا روپ دھارے شکایت کنندہ کی جوتیاں لے کر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔
ماضی میں بھی چند جوتا چور پکڑے جا چکے ہیں، اور انہوں نے بتایا کہ وہ چوری شدہ جوتے 20 سے 50 روپے میں شراب خریدنے کے لیے بیچ دیتے تھے۔
شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ چھوٹی چوریوں کو نظرانداز کیا جائے، تو یہی لوگ آگے جا کر بڑے جرائم کریں گے، اس لیے انہیں سبق سکھانا اور سدھارنا ضروری ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ بی این ایس سیکشن 303 (چوری) کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی گئی ہے اور چور کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔





