کورونا وائرس وبا کے دوران امریکہ میں ماہرین نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹوائلٹ پیپر کے بجائے پانی استعمال کریں۔
امریکہ میں وبا کے دوران لوگوں نے ٹوائلٹ پیپر کی ذخیرہ اندوزی کر لی جس کے باعث اس کی قلت کے ساتھ ساتھ سیوریج کے مسائل نے بھی جنم لے لیا ہے، حالیہ تحقیق سے انسانی فضلہ میں کورونا وائرس کے شواہد بھی ملے ہیں۔
ماہرین کی جانب سے امریکیوں کو یہ مشورہ دیا جا رہا ہے کہ بیت الخلاء میں پانی کے استعمال سے ٹوائلٹ پیپر کی نسبت زیادہ اچھی صفائی ہوتی ہے، یہ صحت کیلئے بھی زیادہ موزوں ہے اور ماحول کیلئے بھی مفید ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے ”ٹوائلٹ پیپرز کا استعال بند کرو“ کے عنوان سے لکھے آرٹیکل میں ٹوائلٹ پیپرز کی بجائے پانی کے استعمال کا مشورہ دیا گیا ہے۔
امریکہ میں کورونا سے دس ہزار افراد ہلاک، مریضوں کی تعداد ساڑھے تین لاکھ تک پہنچ گئی
امریکہ میں کورونا کی تباہی کی سمندری طوفان سے تشبیہ
کورونا وائرس کے باعث امریکہ شدید بیروزگاری کے چنگل میں
یونیورسٹی آف ٹیکساس میگ گورن میڈیکل اسکول کے کولوریکٹل سرجن ڈاکٹر رانڈالف بیلے کا کہنا ہے کہ رفع حاجت کے بعد ٹوائلٹ پیپر سے آپ کی اتنی اچھی صفائی نہیں ہوتی جتنی پانی سے ممکن ہے۔
ڈاکٹر رانڈالف کے مطابق ان کے پاس آنیوالے بیشتر لوگوں کو بیت الخلاء میں ٹوائلٹ پیپر کے استعمال کے باعث طبی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ ٹوائلٹ پیپر اور وائپس میں موجود کیمیکلز اور تیز خوشبوئیں کئی افراد میں طبی پیچیدگیاں پیدا کرتے ہیں۔
امریکی ماہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ رفع حاجت کے بعد صفائی بہت ضروری ہے کیونکہ انسانی فضلہ سے ہیضہ،ہیپاٹائٹس، ٹائفائڈ جیسی کئی بیماریاں پھیل سکتی ہیں اور یہ صفائی ٹوائلٹ پیپرز کی بجائے پانی سے ممکن ہے۔