کورونا وائرس کی وبا کے باعث ملک کی مالی صورتحال بہتر بنانے کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اگلے ہفتے تک پاکستان کو 1.4 ارب ڈالرز منتقل کر دے گا۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں معاشی سرگرمیوں میں کمی ہوئی ہے اس لیے یہ رقم زرمبادلہ کے ذخائر اور بجٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے دی جا رہی ہے۔
گزشتہ ماہ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنے ریپڈ فائنانسنگ انسٹرومنٹ (آر ایف آئی) کے تحت کم قیمت پر اور تیزی سے تقسیم ہونے والی رقم دے۔
ورلڈ بینک، آئی ایم ایف کا مشترکہ اعلامیہ، پاکستان کے لیے بڑی خوشخبری
کورونا وائرس سے پاکستانی معیشت کو اربوں ڈالرز نقصانات کا خدشہ
یورپ میں لاک ڈاؤن کم کرنے کا آغاز، معاشی سرگرمیاں شروع ہونے کا امکان
آر ایف آئی کا مقصد ایسے رکن ممالک کو مالی مدد فراہم کرنا ہے جنہیں ادائیگیوں کا فوری توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہو، یہ کسی بڑے پروگرام کا حصہ نہیں ہوتا بلکہ قدرتی آفات، جنگی حالات یا اشیا کی قیمتوں کے بحران کے حوالے سے دیا جاتا ہے۔
آئی ایم ایف کے عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ پاکستان کی وزارت خزانہ کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ حکومت کے پاس اس مشکل وقت میں ضروری وسائل موجود ہوں۔
واضح رہے کہ موجودہ رقم اس تین سالہ آئی ایم پروگرام کے علاوہ ہو گی جس کے تحت پاکستان کو چھ ارب ڈالر ملنے تھے۔
عرب نیوز کے مطابق آئی ایم ایف نے چھ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کا دوسرا ریویو بھی ملتوی کر دیا ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد پاکستان کو رواں ماہ 450 ملین ڈالر ملنے تھے۔
اس سے قبل عالمی بینک نے بھی پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد منظور کر لی ہے۔