کورونا وائرس نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کو اپنے والد کے جنازہ میں شرکت سے محروم کردیا۔
وبا کے باعث معمول کی پروازیں معطل ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے دبئی میں مقیم پاکستانی شہری غلام مصطفیٰ اعوان اپنے والد کا آخری دیدار کرنے کیلئے واپس نہ آسکے۔
وہ تمام تر کوششوں کے باوجود دبئی میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے والی پرواز میں سیٹ لینے میں ناکام رہے۔
سفری پابندیاں: یو اے ای میں مقیم والدین نے بیٹے کی آخری رسومات فیس بک پر دیکھیں
ماں ! مجھے گلے سے لگا لو پلیز، 61 سالہ ڈاکٹر ماں جو بیٹی کی خواہش پوری نہ کرسکی
غلام مصطفی اعوان دبئی میں گزشتہ 15 برس سے بطور فنانس منیجر کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وبا کے دوران پاکستانیوں کو واپس لانے والی پرواز پر سیٹ لینے کیلئے انہوں نے سرتوڑ کوشش کی۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستانی سفارتخانے سے بھی رابطہ کیا مگر اپنے والد کے جنازہ میں شرکت کیلئے ملک لوٹنے میں ناکام رہے، جس کے بعد انہوں نے فون پر ہی اپنے والد کی آخری رسومات دیکھیں۔
گلف نیوز کے مطابق غلام مصطفی اعوان کے والد ملک نذیر احمد 80 کے عشرہ میں تھے، ان کا تعلق پنجاب کے ضلع گجرات کے کھوکر ویلج سے تھا اور دبئی میں مقیم انکے بیٹے غلام مصطفی نے وفات سے دو روز قبل فون پر ان سے بات کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ میرے والد بیمار تھے مگر ان کی طبیعت گزشتہ چند روز میں زیادہ خراب ہوگئی تھی جس کے بعد میرے اہل خانہ نے مجھے گھر آنے کیلئے کہا تھا۔
غلام مصطفی اعوان کا کہنا تھا کہ 2011ء میں انکی والدہ کا انتقال ہوا تو وہ اس وقت بھی دبئی میں تھے تاہم اس وقت انہوں اپنی والدہ کے جنازہ میں شرکت کی تھی۔