اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت پر وزیراعظم اور کابینہ ارکان نے متعلقہ وزیر اور مشیر پر برہمی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کے ساتھ ساتھ شاہ محمودقریشی، بابراعوان، میاں محمدسومرو اور مراد سعید نے وزیر پٹرولیم عمرایوب اور معاون خصوصی ندیم بابر سے سخت سولات کیے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کارروائی سے قبل پٹرول بحران کا معاملہ اٹھا دیا، انہوں نے کہا کہ ایجنڈا آئٹم پر جانے سے پہلےعمرایوب اور ندیم بابرکچھ سوالات کے حواب دیں۔
انہوں نے دریافت کیا کہ ایشیا میں سب سے سستا پٹرول میں نے کیا مگر اسے غائب کس نے کیا؟ بتایا جائے کہ ملک بھر میں پٹرول کا بحران کیوں پیدا ہوا؟
وزیراعظم نے کابینہ اجلاس کے دوران چیئرمین اوگرا کو بھی طلب کر لیا اور وارننگ دی کہ اگر وہ ذمہ دار نکلے تو رعایت نہیں ہو گی۔
مراد سعید نے کہا کہ اوگرا غفلت میں سوتا رہا، پٹرول پمپس کے باہر لمبی قطاریں ہیں، غلام سرور نے دریافت کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ ملک میں صرف 7 دن کا اسٹاک رہ گیا ہے۔
اس پر وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر نے بتایا کہ ملک میں اس وقت سوا 2 لاکھ میٹرک ٹن پٹرول موجود ہے، عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں 12 ڈالراضافے کے بعد کچھ کمپنیوں نے خریداری روکی تھی۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جن آئل کمپنیوں نے اسٹاک ختم کیا ان کے لائسنس منسوخ کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وفاقی وزرا نے عمرایوب اور ندیم بابر پر سخت تنقید کی، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ ٹیکنوکریٹ ہیں اس لیے اجلاس میں بیٹھے ہیں، آپ ہمیں بتائیں کہ پٹرول کی قلت کیوں پیدا ہوئی؟
مشیر پارلیمانی امور بابراعوان نے بھی سوال کیا کہ پٹرول کی قلت پر بروقت ایکشن کیوں نہیں لیا گیا، ملک میں اس وقت نیا کارٹل سر اٹھا رہا ہے۔
وزراء کے سخت سوالات پر عمرایوب جذباتی ہو گئے، انہوں نے کہا کہ میں کل پارلیمنٹ میں جواب دے چکا ہوں، بابر اعوان نے جواب میں کہا کہ پارلیمنٹ میں جو بیان دیا اس میں سے ایکشن مسنگ تھا۔
اس موقع پر اسد عمر بھی خاموش نہ رہے اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائیں۔
اجلاس میں وزیراعظم نے بلاتاخیر ذمہ داروں کا تعین کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ میری حکومت عام آدمی کو ریلیف دینے آئی ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔