وٹامن کے آج کل خبروں کی زینت بنا ہوا ہے اور اس پرسائنسدانوں کے درمیان ایک بحث چھڑی ہوئی ہے، یہ وٹامن فیملی کا ایسا گروپ ہے جو انسانی جسم میں ایک خاص قسم کی پروٹین کو متحرک کرتا ہے جس کا تعلق خون جمنے سے ہے۔
‘وٹامن کے’ کے فوائد
وٹامن کے جس پروٹین کو متحرک کرتا ہے وہ خون کو جمنے میں مدد دیتی ہے جس کے باعث زخم کی صورت میں خون بہنا کم ہو جاتا ہے اور زخم جلدی مندمل ہونے لگتا ہے۔
بہت سے بچوں کو پیدائش کے وقت وٹامن کے کا انجکشن لگایا جاتا ہے تاکہ اگر وہ ضرورت سے زیادہ خون بہنے والی بیماری کا شکار ہوں تو ان کی جان بچ جائے۔ یاد رہے کہ نوزائیدہ بچوں میں وٹامن کے کی شدید کمی ہوتی ہے۔
ایسے شواہد بھی ملے ہیں کہ یہ وٹامن ہڈیوں اور دل کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے، اس حوالے سے مزید تحقیق جاری ہے۔
‘وٹامن کے’ کی اقسام
وٹامن کے کی دو اقسام ہیں، کے ون اور کے ٹو، دونوں ایک ہی قسم کے کام کرتے ہیں اور ابھی تک سائنسدان ان میں فرق تلاش کرنے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں۔
عمومی طور پر سمجھا جاتا ہے کہ وٹامن کے ٹو زیادہ عرصے کے لیے سٹور کیا جا سکتا ہے اور جسم میں جلد جذب ہوتا ہے، انسانی جسم بھی کئی مواقع پر کے ون کو کے ٹو میں تبدیل کر دیتا ہے۔
‘وٹامن کے’ اور کورونا وبا
ہالینڈ کی ایک تحقیق کے مطابق کورونا کے جن مریضوں میں وٹامن کے کم مقدار میں موجود ہوتا ہے ان کے لیے صحت کے زیادہ سنگین مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھیپھڑوں میں موجود لچکدار فائبر کو اگر کورونا کی وجہ سے نقصان پہنچے تو سانس لینے میں دشواری کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔ سائنسدانوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ وٹامن کے پھیپھڑوں کی لچک برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس انسانی خون کو جما کر اس میں چھوٹے چھوٹے لوتھڑے پیدا کر دیتا ہے، چونکہ وٹامن کے خون کو جمنے میں مدد دیتا ہے اس لیے وبا کے دوران اس کے استعمال کے متعلق سائنسدانوں میں بحث چھڑی چکی ہے جو خبروں میں بھی نمایاں ہو گئی ہے۔ مزید تحقیق کے بعد ہی اس حوالے سے حتمی بات کی جا سکتی ہے۔
وٹامن کے حصول کے ذرائع
وٹامن کے کاہو Lettuce میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ساگ، سویابین، کینولا اور زیتون کے تیل سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے جبکہ مارکیٹ میں اس کی گولیاں بھی دستیاب ہیں۔ تاہم کوشش کرنی چاہیئے کہ اسے قدرتی ذرائع سے حاصل کیا جائے۔
متوازن غذا
یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ انسانی جسم کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے متوازن غذا بہت اہم ہے اس لیے مختلف اقسام کے پھلوں اور سبزیوں کو غذا کا حصہ بنانا ضروری ہے۔
دی برٹش نیوٹریشن فاؤنڈیشن کی ڈائرکٹر سائنس سارا سٹینر کا کہنا ہے کہ غذا کا ہر چھوٹے سے چھوٹا جزو قوت مدافعت کے کسی ایک حصے کو مضبوط بناتا ہے اس لیے ان میں سے صرف ایک جزو کو ہیرو بنا لینا خطرناک سوچ ہے۔