مغربی آسٹریلیا کی ایک ریڈیو دوربین نے آسمان کے ایک حصے کا جائزہ مکمل کر لیا ہے جس میں ایک کروڑ ستارے موجود ہیں اور انہیں کہیں بھی ٹیکنالوجی رکھنے والی ترقی یافتہ خلائی مخلوق کا نشان نہیں ملا۔
سائنسدانوں نے اپنی یہ تحقیق آج پبلی کیشنز آف ایسٹرانومیکل سوسائٹی آف آسٹریلیا میں شائع کی ہے، اس ریسرچ کے دوران ویلا نامی کہکشاں کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔
ریسرچ میں شامل سائنسدان ڈاکٹر ٹریمبلے کا کہنا ہے کہ ایم ڈبلیو اے نامی دوربین کے ذریعے ان ستاروں میں ایف ایم جیسی فریکیونسی کے اخراج کی تلاش کی گئی تاکہ ٹیکنالوجی رکھنے والی کسی ذہین مخلوق کا پتا چلایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ویلا کہکشاں کا 17 گھنٹوں تک مشاہدہ کیا اور جدید دوربین کے ذریعے پہلے کی نسبت 100 گنا وسیع علاقے کا جائزہ لیا تاہم کسی بھی ذہین مخلوق کے آثار نہیں مل پائے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کائنات اسقدر وسیع ہے کہ ایک کروڑ ستاروں کا مشاہدہ زمین پر موجود سمندر میں کسی چھوٹی سی چیز کی تلاش کے مترادف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایم ڈبلیو اے ایک منفرد دوربین ہے جس کے ذریعے لاکھوں ستاروں کو بیک وقت جائزہ لیا جا سکتا ہے۔
ریسرچ کرنے والی ٹیم کے ایک اور رکن پروفیسر ٹنگے نے کہا کہ ہمیں تلاش کے طریقوں میں مزید تنوع لانے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمیں معلوم نہیں کہ خلائی مخلوق کس قسم کی ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے۔