پاکستان میں حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان محاذ آرائی میں اضافہ ہو رہا ہے، کل جماعتی کانفرنس اور مولانا فضل الرحمان اور نوازشریف کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے بعد اپوزیشن کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اپوزیشن نے گلگت بلتستان میں انتخابات کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس کا باضابطہ اعلان پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر کیا۔
انہوں نے اپوزیشن کے حالیہ اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں پیپلزپارٹی کی نمائندگی کے لیے یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف کو نامزد کر دیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں ہونے والے انتخابات سے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور وفاقی وزراء کا کوئی تعلق نہیں ہے، ان انتخابات میں حکومتی مداخلت کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت گلگت بلتستان میں منصفانہ انتخابات کے لیے صرف الیکشن کمیشن سے رابطے میں رہے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے نواز شریف کی تقریر کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کے آپشن پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اسپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں نمائندگی رکھنے والی تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو خطوط لکھے تھے جن میں اس معاملے پر ہونے والی ملاقات میں انہیں مدعو کیا تھا۔
انہوں نے بلاول بھٹو زرداری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل، جے یو آئی ایف کے اسد محمود، مسلمم لیگ (ق) کے طارق بشیر چیمہ، متحدہ قومی موومنٹ کے خالد مقبول صدیقی اور وزیر ریلوے شیخ رشید کو یہ خطوط لکھے تھے۔