چین سے تعلق رکھنے والی معروف وی لاگر اور ٹک ٹاکر لیمو کو ان کے شوہر نے مبینہ طور پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لیمو جب ٹک ٹاک پر لائیو اسٹیریمنگ کی کوشش کر رہی تھیں اسی دوران ان کے شوہر نے ان پر حملہ کیا اور ان پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
چینی میڈیا کے مطابق لیمو کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا لیکن 90 فیصد جسم جھلس جانے کے باعث لیمو جانبز نا ہو سکی اور دو ہفتے اسپتال میں زیر علاج رہنے کا بعد انتقال کر گئی۔
تیس سالہ لیمو ڈوئن نامی ایپ (ٹک ٹاک کو چین میں ڈوئن کے نام سے جانا جاتا ہے) پر کافی مقبول تھیں۔ ان کی المناک موت کے خلاف ان کے لاکھوں فالورز نے سخت احتجاج کیا اور چین میں عورتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف آواز بلند کی۔
لیمو کو اپنی ویڈیوز میں دیہی زندگی کی خوبصورتی کو اجاگر کرنے پر بہت پسند کیا جاتا تھا۔
اسٹیٹ میڈیا کے مطابق 14 ستمبر کو لیمو جب ٹک ٹاک پر لائیو ہوئیں تو چند ہی سیکنڈز بعد ان کی اسکرین سیاہ دکھائی دینے لگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کے شوہر نے چاقو اور پیٹرول کے ساتھ گھر پر حملہ کیا۔ حادثے کے فوراً بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
لیمو کے گھر والوں نے ان کے فالوورز سے علاج کے لیے مالی امداد کی درخواست بھی کی تھی۔
حادثے کے بعد کی جانے والی تحقیقات کے مطابق لیمو کے شوہر کے ساتھ تعلقات خراب تھے۔
ٹینگ کے بھائی نے تحقیقات کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اکثر اپنی اہلیہ کو مار پیٹ کا نشانہ بناتا تھا۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سال مئی میں دونوں کے درمیان طلاق ہوئی تھی جس کے بعد لیمو ایک بچے کے ساتھ علیحدہ ہو گئی تھی۔
تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق ٹینگ نے علیحدگی کے بعد اسے دوبارہ شادی کی پیشکش کی اور نا ماننے کی صورت میں اپنی کسٹڈی میں موجود دوسرے بچے کو مارنے کی دھمکی دی۔
یاد رہے کہ چین میں عورتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل رواں سال ایک خاتون کو شوہر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد کھڑکی سے کود کو جان بچانی پڑی تھی۔
عدالت کو ویڈیو بطور ثبوت دینے کے بعد خاتون نے طلاق کا مطالبہ کیا جسے عدالت نے ماننے سے انکار کر دیا۔
بعد ازاں خاتون نے شوہر کی جانب سے مار پیٹ پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی تو کروڑوں لوگوں نے عدالتی فیصلے کے خلاف اس کی حمایت کی۔