• Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
منگل, دسمبر 2, 2025
  • Login
No Result
View All Result
NEWSLETTER
Rauf Klasra
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
  • Home
  • تازہ ترین
  • پاکستان
  • انتخاب
  • دنیا
  • کورونا وائرس
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • معیشت
  • انٹرٹینمنٹ
No Result
View All Result
Rauf Klasra
No Result
View All Result
Home انتخاب

امریکہ میں کورونا کی تیسری اور سب سے بڑی لہر کا آغاز ہو گیا، ماہرین کا انتباہ

by sohail
اکتوبر 17, 2020
in انتخاب, تازہ ترین, دنیا, کورونا وائرس
0
0
SHARES
1
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

امریکہ کی 17 ریاستوں میں کورونا کے اب تک کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ اس وبا کی تیسری اور سب سے بڑی لہر کا آغاز ہو گیا ہے۔

امریکہ میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اوسط کیسز کی شرح میں یکم اکتوبر کے بعد سے 25 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، پچھلے 14 روز کے دوران 41 ریاستوں میں کورونا کے مریضوں میں تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

براؤن یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر میگن رینی کا کہنا ہے کہ یہ یقینی طور پر نئی لہر کا آغاز ہے، ایک اور ماہر کے مطابق یہ نئی لہر سب سے زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس خدشے کی بہت سی ٹھوس وجوہات ہیں جن میں لاک ڈاؤن کا خاتمہ، لوگوں کا سردیوں کے باعث گھر میں وقت گزارنا اور عوام کا احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے کرتے تھک جانا شامل ہے۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول کے پروفیسر انگرڈ کاٹز کا کہنا ہے کہ اگر کورونا کیسز کی شرح کم نہیں ہوتی، لوگ احتیاطی تدابیر کو مکمل طور پر اختیار نہیں کرتے اور لوگ گھروں میں اکٹھے ہوتے ہیں تو یہ ایک مکمل طوفان کو لانے کے مترادف ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن نے اگست میں پیشگوئی کی تھی کہ دسمبر سے پہلے 20 امریکی ریاستوں کو دوبارہ سے لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا، ان کے ماڈل کے مطابق اب سے لے کر یکم فروری 2021 کے دوران مزید پونے دو لاکھ امریکی وبا کے ہاتھوں ہلاک ہو سکتے ہیں۔

بہار کے موسم میں کورونا کی پہلی لہر کا زور امریکہ کے شمال مشرقی علاقوں میں زیادہ تھا، گرمیوں میں آنے والی دوسری لہر نے جنوبی ریاستوں کا رخ کیا جبکہ اب زیادہ کیسز مغرب کی وسطی ریاستوں میں سامنے آ رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کو پھیلنے کے لیے 10 ماہ مل چکے ہیں اس لیے یہ ملک کے زیادہ تر حصوں تک پہنچ گیا ہے۔

کاٹز کے مطابق امریکہ میں ابھی تک عوام ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسے بنیادی رویوں کے متعلق غلط معلومات رکھتے ہیں، ہم اس وقت کورونا وبا کے ساتھ ساتھ غلط انفارمیشن سے بھی لڑ رہے ہیں۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ڈیٹا کے مطابق کم از کم 14 ریاستوں میں ٹیسٹ کے مثبت نکلنے کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے، یہ شرح اگر 3 فیصد سے کم رہے تو وبا کے پھیلنے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

اس وقت تک امریکہ میں کورونا مریضوں کی کل تعداد 82 لاکھ 99 ہزار 278 ہو چکی ہے جبکہ دو لاکھ 23 ہزار 644 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 53 لاکھ 95 ہزار 401 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

Tags: امریکہ میں کورونا کی تیسری لہرامریکہ میں کورونا وائرس
sohail

sohail

Next Post

نوازشریف کی تقریر سے پریشان ن لیگی رہنماؤں نے رؤف کلاسرا کو کیا بتایا؟

ہونٹوں، چہرے کی خوبصورتی کے لیے انجکشن پر پابندی پر غور

نوازشریف نے آرمی چیف پر نہیں بلکہ فوج پر حملہ کیا ہے، عمران خان

امریکہ کی کاروباری خاتون کا وزیراعظم بورس جانسن کے ساتھ افیئر کا اعتراف

نواز شریف نے چند ہفتے پہلے سیاسی بھیک کے پیغام بھجوائے تھے، اسد عمر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • About
  • Advertise
  • Careers
  • Contact

© 2024 Raufklasra.com

No Result
View All Result
  • Home
  • Politics
  • World
  • Business
  • Science
  • National
  • Entertainment
  • Gaming
  • Movie
  • Music
  • Sports
  • Fashion
  • Lifestyle
  • Travel
  • Tech
  • Health
  • Food

© 2024 Raufklasra.com

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In